گناہوں سے بچنے کی آسان تدابیر

گناہوں سے بچنے کی آسان تدابیر

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہٗ فرماتے ہیں کہ حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہٗ ارشاد فرماتے ہیں کہ گناہ سے بچنے کا ایک آسان طریقہ بتائے دیتا ہوں، اس کو سوچنا شروع کیجئے۔ اور اس کے لئے ایک وقت مقرر کیجئے مثلاً رات کو سونے سے پہلے کا وقت ایسا ہے جس سے دنیا کے کسی کام کا بھی حرج نہیں ہوگا۔ دنیا کے لئے تو سارا وقت دیا ہے اللہ کے لئے بھی کچھ وقت نکالو۔
اللہ پاک تمہارا اس میں کام بنا دیں گے۔ اللہ کی رحمت تو بہانہ ڈھونڈتی ہے کہ بندہ ذرا سی توجہ کرے اور رحمت اس پر برسنی شروع ہو جائے۔ سونے سے پہلے پندرہ بیس منٹ بیٹھ کر یا لیٹ کر یاد کیا کیجئے کہ آج کیا کیا گناہ کئے ہیں؟
گناہ کی فہرست تیار کیجئے اوردل میں یہ خیال جمائیے کہ گویا میدانِ قیامت موجود ہے اور میزان قائم ہو چکا ہے۔ اپنا مددگار کوئی بھی نہیں۔ دشمن بہت ہیں۔ زمین گرم ہو کر اُبل رہی ہے۔ آفتاب سر پر دوزخ کی شکل میں سامنے ہے ۔ اور میرے ان گناہوں کا حساب ہو رہا ہے کوئی معقول جواب بن نہیں پڑتا۔ یہ سب حالات پیش نظر ہوں گے تو بے اختیار حاکم کے روبرو پیش ہو کر معذرت کرے گا کہ میں قصور وار ہوں خطا کار ہوں، میرا کوئی ٹھکانہ نہیں۔ اگر کوئی سہارا ہے تو وہ آپ ہی کی رحمت ہے۔ اسی کو استغفار کہتے ہیں۔
رات کو یوں اپنا محاسبہ کیجئے اور پھر صبح بیدار ہو کر یاد رکھئے کہ میںنے کل فلاں فلاں گناہ کئے تھے اور رات ان سے استغفار کیا گیا سو آج وہ گناہ نہ ہونے پائیں۔ اس سے اگر اسی دن تمام گناہ یا صرف کچھ چھوٹ جائیں تو کم از کم گناہوں میں کمی تو آ جائے گی اور کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی کہ چند دنوں میں اصلاح نہ ہو جائے۔
گناہ سے بچنے کے لئے یہ ایسی تدبیر ہے کہ چند دن کرنے سے آدمی گناہوں سے بالکل محفوظ ہو سکتا ہے۔ اور دل میں گناہ کے وقت خود سے ایک انحراف پیدا ہو جاتا ہے۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more