اسلامی بھائی چارہ
شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ کے ایک اِصلاحی خطاب سے انتخاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:نہ تو مسلمان کسی دوسرے مسلمان پر ظلم کرتا ہے اور نہ اس کو دشمنوں کے حوالے کرتا ہے۔ یعنی نہ اس کو بے یارومددگار چھوڑتا ہے۔جو شخص اپنے کسی بھائی کی کسی ضرورت کے پورا کرنے میں لگا ہوا ہو اس کا کوئی کام کر رہا ہو۔تو جب تک وہ اپنے بھائی کا کام کرتا رہے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کے کام بناتے رہیںگے۔اور اس کی حاجتیں پوری کرتے رہیں گے۔
مزید فرمایا :اور جو شخص کسی مسلمان سے کسی تکلیف یا مشقت کی بات دور کرے ۔یعنی وہ کوئی ایسا کام کرے جس سے کسی مسلمان کی مشکل آسان ہو جائے۔ اور اس کی دشواری دور ہو جائے تو اس دور کرنے والے پر قیامت کے روز جو سختیاں آنے والی تھیں اللہ تعالیٰ ان سختیوں میں سے ایک سختی کو اس سختی کے مقابلے میں دور فرمادیتے ہیں۔
اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے ۔ مثلاًکسی مسلمان کے ایک عیب کا پتہ چل گیا کہ اس کے اندر فلاں عیب ہے یا فلاں خرابی ہے ،یا فلاں گناہ کے اندر مبتلا ہے اب یہ شخص اس عیب کی پردہ پوشی کرے ، اور دوسرں تک اس کو نہ پہنچائے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کی پردہ پوشی فرمائیںگے اور اس کے گناہوں کو ڈھانپ دیںگے۔
یہ بڑی جامع حدیث ہے اور متعدد جملوں پر مشتمل ہے ۔ جس میں سے ہر جملہ ہماری اور آپ کی توجہ چاہتا ہے ان پر غور کرنے اور انکو ا پنی زندگی کا دستور بنانے کی ضرورت ہے۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

