مخلوط تقریبات کا سیلاب
شادی بیاہ کی تقریبات میں بے حیائی کے مناظر اب ان گھرانوں میں بھی نظر آنے لگے ہیں جو اپنے آپ کو دیندار کہتے ہیں، جنکے مرد مسجد میں صف اول میں نماز پڑھتے ہیں، ان کے گھرانوں کی شادی بیاہ کی تقریبات میں جا کر دیکھو کہ کیا ہو رہا ہے۔
ایک زمانہ وہ تھا کہ شادی بیاہ کی تقریبات میں مردوں اور عورتوں کا مخلوط اجتماع ہوگا، لیکن اب تو مخلوط دعوتوں کا ایک سیلاب ہے اور عورتیں بن سنور کر، سنگھار پٹار کرکے، زیب وزینت سے آراستہ ہو کر ان مخلوط دعوتوں میں شریک ہوتی ہیں۔ نہ پردہ کا کوئی تصور ہے نہ حیاء کا کوئی خیال ہے۔
اور پھر ویڈیو فلمیں بن رہی ہیں تاکہ جو کوئی اس تقریب میں شریک نہیں ہوسکا اور اس نظارے سے لطف اندوز نہیں ہوسکا، اس کیلئے اس نظارہ سے لطف اندوز ہونے کیلئے ویڈیو فلم تیار ہے، اس کے ذریعہ وہ اس کا نظارہ کرسکتا ہے۔
یہ سب کچھ ہو رہا ہے، لیکن پھر بھی دیندار ہیں، پھر بھی نمازی پرہیز گار ہیں۔ یہ سب کچھ ہو رہا ہے لیکن کان پر جوں نہیں رینگتی اور ماتھے پر شکن نہیں آتی اور دل میں اس کو ختم کرنے کا کوئی داعیہ پیدا نہیں ہوتا۔
ابھی پانی سر سے نہیں گزرا،اب بھی وقت ہاتھ سے نہیں گیا۔ اب بھی اگر گھر کے سربراہ اور گھر کے ذمہ دار اس بات کا تہیہ کرلیں کہ یہ چند کام نہیں کرنے دیں گے، ہمارے گھر میں مرد وعورت کا مخلوط اجتماع نہیں ہوگا، ہمارے گھر میں کوئی تقریب عورتوں کی بے پردگی کے ساتھ نہیں ہوگی، ویڈیو فلم نہیں بنے گی۔ اگر گھر کے بڑے ان باتوں کا تہیہ کرلیں تو اب بھی اس سیلاب پر بند باندھا جاسکتا ہے۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

