آئمہ مساجد کے اوصاف
از افادات: شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ
باجماعت نماز میں امام اللہ تعالیٰ کے حضور مسلمانوں کی درخواست پیش کرنے کیلئے ایک نمائندہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس لئے شریعت کی طرف سے اس کے کچھ مخصوص اوصاف مقرر کئے گئے ہیں تاکہ یہ نمائندہ مسلمانوں کے شایان شان ان کی نمائندگی کرسکے۔ ان اوصاف میں سے بعض تو لازمی ہیں اور جس شخص میں یہ اوصاف نہ پائے جاتے ہوں اس کے پیچھے نماز نہیں ہوتی اور بعض اوصاف ایسے ہیں کہ ان کے بغیر نماز ہوجاتی ہے مگر مکروہ رہتی ہے اور بعض ا وصاف صرف مستحسن اور پسندیدہ ہیں کہ ان کے بغیر نماز میں کوئی کراہت نہیں آتی مگر بہتر یہ ہے کہ امام اسی شخص کو بنایا جائے جس میں یہ اوصاف بھی موجود ہوں۔
لازمی اوصاف:
امام مسلمان ہو‘ بالغ ہو‘ دیوانہ نہ ہو‘ نشے میں نہ ہو۔ نماز کا طریقہ جانتا ہو۔ نماز کی تمام شرائط وضو وغیرہ اس نے پوری کررکھی ہوں۔ کسی ایسے مریض میں مبتلا نہ ہو‘ جس کی وجہ سے اس کا وضو قائم نہ رہتا ہو‘ مثلاً مسلسل نکسیر وغیرہ۔
دوسری قسم کے اوصاف:
صالح ہو‘ یعنی کبیرہ گناہوں میں مبتلا نہ ہو۔ فاسد العقیدہ نہ ہو۔ نماز کے ضروری مسائل سے واقف ہو۔ قرآن کریم کی تلاوت صحیح طریقے سے کرسکتا ہو۔
محلے کی مساجد میں امام کا انتخاب کرتے وقت ان اوصاف کی رعایت کرلی جائے تو محلے میں ایک نہایت خوش گوار دینی ماحول پیدا ہوسکتا ہے۔ (واللہ اعلم فتاویٰ عثمانی)
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

