کیا محبت کا تقاضہ یہی ہے؟ موجودہ محافل میلاد

کیا محبت کا تقاضہ یہی ہے؟ موجودہ محافل میلاد

شروع میں محفل میلادؐ کا تصور ایک ایسی مجلس کی حد تک محدود تھا جس میں سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کا بیان کیا جاتا ہو۔ لیکن انسان کا نفس اس قدر شریر واقع ہوا ہے کہ جو کام وحی کی رہنمائی کے بغیر شروع کیا جاتا ہے وہ ابتداء میں خواہ کتنا مقدس نظر آتا ہو لیکن رفتہ رفتہ اس میں نفسانی لذت کے مواقع تلاش کر لیتا ہے اور اس کا حلیہ بگاڑ کر چھوڑتا ہے۔

چنانچہ اب اللہ تعالیٰ کے محبوب ترین پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے مقدس نام پر جو کچھ ہونے لگا ہے اسے دیکھ کر اور سن کر پیشانی عرق عرق ہو جاتی ہے۔

ہر سال ’’عید میلاد النبی ‘‘ کے نام سے کراچی میں ظلم و جہالت کے ایسے ایسے شرمناک مظاہرے کئے جاتے ہیں کہ ان کے اور ان کے انجام کے تصور سے روح کانپ اٹھتی ہے۔

مختلف محلوں کو رنگین روشنیوں سے دلہن بنایا جاتا ہے اور وہاں تقریباً تمام ہوٹلوں میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح منائی جاتی ہے کہ لائوڈ سپیکر لگا کر بلند آواز میں شب و روز ریکارڈنگ کا طوفان برپا رہتا ہے۔

بہت سے سینمائوں میں ’’عید میلاد النبیؐ‘‘ کی خوشی میں ’’سینکڑوں بلب لگا کر ان اخلاق سوز اور برہنہ تصویروں کو اور نمایاں کر دیا جاتا ہے جو اپنی ہر ہر ادا سے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی نافرمانی کی برملا دعوت دیتی ہیں۔

قدم قدم پر روضئہ اطہر کی شبیہ بنا کر کھڑی کی جاتی ہیں جنہیں کچھ بے فکرے نوجوان ایک تفریح گاہ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور کچھ بے پردہ عورتیں انہیں چھو چھو کر ’’خیر و برکت ‘‘ حاصل کررہی ہیں۔

چنانچہ راتوں کو دیر تک یہاں تفریح باز مردوں، عورتوں، اور بچوں کا ایسا مخلوط اجتماع ہوتا ہے جس میں بے پردگی، غنڈہ گردی اور بے حیائی کو کھلی چھوٹ ملی ہوتی ہے۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more