تمہاری زندگی کی فلم چلا دی جائے تو ؟ (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ حضرت ڈاکٹر صاحب قدس اللہ سرہ کی ایک بات یاد آگئی ۔فرماتے تھے کہ ذرا اس بات کا تصور کرو کہ اگر اللہ تعالیٰ آخرت میں تم سے یوں فرمائیں کہ اچھا اگر تمہیں جہنم سے ڈر لگ رہا ہے،
تو چلو ہم تمہیں آگ سے اور جہنم سے بچالیں گےلیکن اس کے لئے ایک شرط ہے ، وہ یہ کہ ہم ایک یہ کام کریں گے کہ تمہاری پوری زندگی جو بچپن سےجوانی اور بڑھاپے تک اور مرنے تک تم نے گزاری ہے، اس کی ہم فلم چلائیں گے اور اس فلم کے دیکھنے والوں میں تمہارا باپ ہو گا، تمہاری ماں ہوگی، تمہارے بہن بھائی ہوںگے، تمہاری اولاد ہوگی، تمہارے شاگرد ہوںگے، تمہارے استاذ ہوںگے، تمہارے دوست احباب ہوںگے، اور اس فلم کے اندر تمہاری پوری زندگی کا نقشہ سامنے کر دیاجائے گا، اگر تمہیں یہ بات منظور ہو تو پھر تمہیں جہنم سے بچا لیا جائے گا۔ اس کے بعد حضرتؒ فرماتے تھے کہ ایسے موقع پر آدمی شاید آگ کے عذاب کو گوارہ کر لے گامگر اس بات کو گوارہ نہیں کرے گا کہ ان تمام لوگوں کے سامنے میری زندگی کا نقشہ آجائے لہٰذا جب اپنے ماں ، باپ، دوست احباب، عزیز و اقارب اور مخلوق کے سامنے اپنی زندگی کے احوال کا آنا گوارہ نہیں تو پھر ان احوال کا اللہ تعالیٰ کے سامنے آنا کیسے گوارہ کر لوگے؟ اس کو ذرا سوچ لیا کرو۔
۔(آنکھوں کی حفاظت کیجئے، اصلاحی خطبات، جلد پنجم، صفحہ۱۲۴)۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

