تعلّق مع اللہ کی برکت

تعلّق مع اللہ کی برکت (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔

ایک خادم نے، جو اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرونِ ملک جارہے تھے، عرض کیا کہ حضرت! بڑی حسرت ہوتی ہے کہ ہم لوگ اتنے عرصے تک حضرت سے دور اور حضرت کی صحبت سے محروم رہیں گے۔ارشاد فرمایا کہ اصل چیز تو اللّٰہ تعالیٰ ہیں۔ وہ یہاں جتنے قریب ہیں، وہاں بھی اتنے ہی قریب ہوں گے۔ اصل دینے والے تو وہ ہیں، چاہے انسان یہاں رہے یا کہیں اور رہے۔واسطے کی اپنی کوئی ذاتی حیثیت نہیں۔ ہاں البتّہ اللّٰہ تعالیٰ کی سنّت یوں ہی جاری ہے کہ وہ کسی واسطے کے ذریعے سے ہی دیتے ہیں۔ یہ البتّہ آپ کی بڑی خوش قسمتی ہے کہ آپ کا تعلّق ایسے سلسلے سے ہے جو بغیر کسی انقطاع کے براہِ راست رسول اللّٰہ ﷺ تک پہنچتا ہے۔ اس کے بہت برکات اور فیوض ہوتے ہیں۔ پھر فرمایا کہ حضرت معاذ بن جبلؓ رسول اللّٰہ ﷺ کے بہت محبوب صحابی تھے، اور ان کو بھی رسولِ اکرم ﷺ سے بہت زیادہ محبت تھی۔ حضورِ اکرم ﷺ کے ہر صحابی سے تعلّق میں کچھ نہ کچھ الگ خصوصیت تھی۔ ان سے تعلّق میں محبّت کا رنگ بہت نمایاں تھا۔ رسول اللّٰہ ﷺ کے انتقال سے تقریباً سال بھر پہلے ان کو کسی صوبے کا گورنر بنا کر بھیجا جانے لگا۔ رسولِ اکرم ﷺ کچھ دیر تک ان کے گھوڑے کی لگام پکڑ کر چلتے رہے، اور پھر فرمایا،معاذ! شاید یہ آخری موقع ہو جب تم مجھے دیکھ رہے ہو۔ اب تم آؤ تو شاید میری قبر پر آؤ۔ان کو رسول اللّٰہ ﷺ سے بہت زیادہ محبّت تو تھی ہی، ان کی حالت یہ سن کر خراب ہو گئی اور وہ رونے لگے۔ ہمارے حضرت نے فرمایا کہ حدیث کی کتابوں میں میں نے شاید یہ واحد واقعہ دیکھا ہے کہ جب رسول اللّٰہ ﷺ پر جذباتیت طاری ہو گئی اور انہوں نے اپنا چہرہٴ مبارک دوسری طرف پھیر لیا اور فرمایا کہ معاذ! جو میری سنّت پر عمل کرتا ہے، وہ مجھ سے دور ہو کر بھی مجھ سے قریب ہے، اور جو میری سنّت پر عمل نہیں کرتا، وہ مجھ سے قریب ہو کر بھی مجھ سے دور ہے۔ کیا کوئی یہ گمان کر سکتا ہے کہ اس کے بعد حضرت معاذ ؓ جتنا عرصہ حضورِ اکرم ﷺ سے دور رہےتو کیا وہ حضورِ اکرم ﷺ کے فیوض و برکات سے محروم رہے ہوں گے؟ ظاہر ہے کہ ایسا گمان بھی نہیں ہو سکتا۔ تو بس ان شاٴ اللّٰہ اگر آپ کو اپنے فرائض کی ادائیگی کے سلسلے میں مجبوراً یہاں سے دور جانا پڑا تو کیا اللّٰہ تعالیٰ آپ کو اس کی وجہ سے اس تعلق کے فیوض و برکات سے محروم فرما دیں گے؟ انشاٴء اللّٰہ ایسا نہیں ہو گا۔

یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more