اہلِ مغرب کے طعنوں سے مرعوب نہ ہوں (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ حجاب کا حکم اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں نازل فرمایا اور حضوراقدس ﷺ نے احادیث میں اس کی تفصیل بیان فرمائی اور ازواجِ مطہرات ؓ اور صحابیاتؓ نے اس حکم پر عمل کرکے دکھایا ۔ اب اہلِ مغرب نے یہ پروپیگنڈا شروع کردیا کہ مسلمانوں نے عورتوں کے ساتھ بڑا ظالمانہ سلوک کیا ہے کہ ان کو گھروں میں بند کردیا ، ان کے چہروں پر نقاب ڈال دی اور ان کو ایک کارٹون بنا دیا۔ تو کیا مغرب کے اس مذاق اورپروپیگنڈے کے نتیجے میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ان احکام کو چھوڑ دیں ؟ یاد رکھو ! جب ہمارے اپنے دلوں میں یہ ایمان اور اعتماد پیدا ہوجائے کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے جو طریقہ سیکھا ہے ، وہی طریقہ برحق ہے تو پھر اہلِ مغرب کے طعنوں کی پرواہ نہیں۔ کوئی مذاق اڑاتا ہے تو اڑایا کرے، کوئی طعنے دیتا ہے تو دیا کرے ، یہ طعنے تو مسلمان کے گلے کا زیور ہیں، انبیاء علیہم السلام جو اس دنیا میں تشریف لائے ، کیا انہوں نے کچھ کم طعنے سہے؟ جتنے انبیاء علیہم السلام اس دنیا میں تشریف لائے ، ان کو یہ طعنے دیئے گئے کہ یہ تو پسماندہ لوگ ہیں ، یہ دقیانوس اور رجعت پسند ہیں ، یہ ہمیں زندگی کی راحتوں سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ سارے طعنے انبیاء کو دیئے گئے اور تم جب مومن ہو تو انبیاء کے وارث ہو ، اور جس طرح وراثت میں دوسری چیزیں ملتی ہیں ، یہ طعنے بھی ملیں گے تو کیا اس وراثت سے گھبرا کر رسول اللہ ﷺ کے طریقہ کار کو چھوڑ دو گے؟ اگر اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ پر ایمان ہے تو پھر ان طعنوں کو سننے کے لیے کمر کو مضبوط کرکے بیٹھنا ہوگا۔
۔(اصلاحی خطبات، جلد۱، صفحہ ۱۷۱)۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

