کہا سنا معاف کردینا (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ یہ جملہ کہ ’’کہاسنا معاف کردینا‘‘یہ ہمارے بزرگوں کا چلایا ہوا کتنا حکیمانہ جملہ ہے۔ جب سے ہم نے ہوش سنبھالا ہے اس وقت سے بڑوں سے یہ سنتے چلے آرہے ہیں جب دو چار آدمی کچھ دن ساتھ رہنے کے بعد جدا ہونے لگتے ہیں تو اس وقت ایک دوسرے سے یہ جملہ کہتے ہیں کہ بھائی ! ہمارا کہا سنا معاف کرنا ، اس لئے کہ جب سفر یا حضر میں دو چار آدمی ساتھ رہتے ہیں تو کچھ نہ کچھ ایک دوسرے کی حق تلفی ہونے کا احتمال ہوتا ہے ، لہٰذا جدا ہونے سے پہلے ان حقوق کو معاف کرالو ۔ اگر یہ معاف نہ کرایا اور بعد میں کچھ عرصہ کے بعد خیال آیا کہ ہم نے تو فلاں کی حق تلفی کی تھی تو اس وقت کہاں ڈھونڈتے پھرو گے ؟ بعد میں معلوم نہیں کہ ملاقات ہو یا نہ ہو، معافی مانگنے کا موقع ملے یا نہ ملے ، لہٰذا جدا ہوتے وقت ہی یہ کام کرلینا چاہئے ۔ اس جملہ میں غیبت بھی خود بخود داخل ہوجائے گی اور غیبت سے بھی معافی ہوجائے گی۔
۔(اصلاحی مجالس ، جلد۱، صفحہ ۱۷۷)۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

