انصاف کرنے کا اصل معیار(ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے انصاف کا بہترین طریقہ بیان فرما دیا ہے۔ اس سے بہتر کوئی اور طریقہ نہیں ہو سکتا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انصاف کا معیار یہ ہے کہ جس کے ساتھ معاملہ کررہے ہو ، اپنے آپ کو اس جگہ کھڑا کرکے دیکھ لو ، اگر تم اس کی جگہ ہوتے تو کیا توقع کرتے؟ اگر تم باپ ہو اور اولاد کے ساتھ معاملہ کررہے ہو تو اپنے آپ کو اولاد کی جگہ کھڑا کرکے دیکھ لو کہ اگر تم اولاد ہوتے تو اپنے باپ سے کیا توقع رکھتے ؟
اوراگر تم اولاد ہو تو یہ سوچو کہ اگر میں باپ کی جگہ ہوتا تو اپنے باپ سے کیا توقع کرتا؟ تو وہی برتاؤ جو آپ اپنے لئے دوسروں سے توقع کرتے ہو تو دوسروں کے ساتھ بھی وہی برتاؤ کرو ۔
یہ اتنا بہترین معیار نبی کریم سرور دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے عطا فرما دیا کہ اس سے بڑھ کر کوئی اور معیار نہیں ہوسکتا۔ بے انصافی وہاں شروع ہوتی ہے کہ جہاں آدمی کا اپنا معاملہ آئے تو اپنا حق ڈٹ کر وصول کرے اور توقع رکھے کہ مجھے میرا حق زیادہ ملے اور جب دوسرے کا معاملہ آئے تو ڈنڈی مارجائے۔
۔(درسِ شعب الایمان، جلد اول، صفحہ ۱۷۳)۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

