ہر کام کا تعویذ اور ہر مرض میں آسیب کا شبہ
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ آج کل تعویذ گنڈوں کے بارے میں عوام کے عقائد میں بہت غلو ہوگیا ہے،خصوصاً دیہاتی لوگ تو ہر مرض کو آسیب ہی سمجھتے ہیں۔ ایک شخص نے مجھ سے کہا کہ میری اولاد نہیں ہوتی ، تعویذ دے دو۔ میں نے کہا کہ اگر تعویذ سے اولاد ہوا کرتی تو کم از کم میرے ایک درجن اولاد ہوتی ، حالانکہ ایک بھی نہیں۔ میں ان تعویذوں سے بڑا گھبراتا ہوں۔ ایک پہلوان نے بمبئی سے خط لکھا تھا کہ کشتی کے لئے ایک تعویذ دے دو تاکہ میں غالب رہا کروں۔ میں نے لکھا کہ اگر دوسرا بھی ایسا ہی تعویذ لکھوا لے تو پھر تعویذوں میں کشتی ہوگی۔ اگر عوام کے عقائد کی یہی حالت رہی اور تعویذوں کی یہی رفتار رہی تو شاید چند روز میں لوگوں کے ذہن میں نکاح کی بھی ضرورت نہ رہے گی۔ اس لیے کہ نکاح میں تو بکھیڑا ہے ، وقت صرف ہوتا ہے قسم قسم کی کوشش میں تکلیف اٹھانی پڑتی ہے، مال صرف ہوتا ہے ، نان ونفقہ لازم ہوتا ہے ، غرض بڑے بکھیڑے ہیں ۔ یہ درخواست کیا کریں گے کہ ایسا تعویذ دے دو کہ عورت کے بغیر اولاد ہو جایا کرے۔ بھلا کس طرح اولاد ہو جایا کرے گی۔ حضرت آدم علیہ السلام کی پسلی سے تو حضرت حوا پیدا ہوگئیں مگر پھر ایسا نہیں ہوا۔ اور یہ اب چاہتے ہیں کہ خلاف معمول اولاد پیدا ہوجایا کرے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

