ہر مسلمان کو نصیحت کرنے کی ضرورت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ اگر تمہارے کسی دوست کا روپیہ راستہ میں گر پڑے تو تم پر حق یہ ہے کہ اسے اٹھا کر دے دو، اور اس سے کہو کہ اچھی طرح باندھ کر رکھو، اور ایسا ہی کرتے بھی ہیں۔ یہ نہیں کرتے کہ روپیہ کو راستہ ہی میں پڑا رہنے دیں کہ ہمیں کہنے کی کیا ضرورت ہے۔ یہ کوئی بچہ ہے؟ خود خیال کیوں نہیں کرتا ؟ نہیں ، بلکہ روپیہ کواٹھا کرضرور دیتے ہیں کیونکہ سمجھتے ہیں کہ یہ دوست ہے ، اس سے بیچارہ کو نفع ہوگا ،لاؤ اٹھا کر دے دو اور سمجھا دو، یہ اس کے کام آئے گا۔ اسی طرح ہر مسلمان کو چاہئے کہ جب اپنے بھائی مسلمان کو دیکھے کہ نماز نہیں پڑھتا ہے اور اس کی نماز چھوٹ گئی ہے تو یہ سمجھے کہ گویا اس کا روپیہ کھو گیا ہے بلکہ روپیہ اور اشرفی کی بھی اس کے سامنے کیا حقیقت ہے تو اس کو ضرور سمجھا دو، مگر یہاں یہ کہتے ہو کہ ہمیں کیا غرض پڑی؟ کیوں صاحبو! کیا نماز روپیہ سے بھی کم ہے؟
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

