ہدیہ میں ثواب کی نیت بھی مناسب نہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ہدیہ دینے میں یہ شرط ہے کہ بجز محبت کے اور کوئی نیت نہ ہو، یہاں تک کہ ثواب کی بھی نیت نہ ہونی چاہیے۔ گو جب حق تعالیٰ کے تعلق کی وجہ سے دیا تو ثواب تو اس کو مل ہی گیا۔ دیکھئے اگر کوئی اپنے باپ یا لڑکے کو کچھ دے تو نیت ثواب کی نہیں ہوتی لیکن ثواب ملتا ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے منہ میں لقمہ دے تو اس کو ثواب ملتا ہے، حالانکہ بیوی کو ثواب کی نیت سے نہیں دیتا بلکہ اگر اس کو ثواب کی نیت کی خبر ہو جائے تو اس کو ناگوار ہو اور وہ انکار کردے کہ کیا میں خیرات خوری ہوں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

