ہدیہ دینے کے فاسد محرکات
۔۱۔ہدیہ دینے والا اگر اس ہدیے کے ذریعہ اثر انداز ہو کر اپنے کسی مفاد کا حصول چاہتا ہے تو ایسے ہدیہ کو بالکل رد کر دینا چاہئے۔
۔۲۔ اسی طرح اگر اس کا منشاء مُہدَی الیہ (جسے ہدیہ دیا جائے) کی مالی اعانت یا کسی خیر خواہی کا بدلہ دینا ہے تو ایسا ہدیہ بھی لائقِ رد ہے کیونکہ مدد و نصرت صرف اللہ ہی سے مطلوب ہونی چاہئے۔
۔۳۔اگر ہدیہ کے ذریعہ خصوصی تقرب یا اضافی مراعات کا طالب ہے تو یہ ہدیہ بھی مضر ہے۔
۔۴۔ اگر محض نمود و نمائش کے لیے اپنے آپ کو خواص میں باور کرانا چاہتا ہے تاکہ اپنا حلقۂ اثر بڑھائے تو بھی ناجائز ہے۔
ہدیہ تو محض رسول اللہ علیہ الصلوات و التسلیمات کے اتباع میں رب ذوالجلال والاکرام کو راضی کرنے کی غرض سے دیا جانا چاہئے اور بس!
(مؤرخہ ۲۴جنوری۲۰۱۹ء درسِ صحیح بخاری،بمقام دارالحدیث،، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

