ہدیہ دینے والے کے حالات سے واقفیت
ارشاد فرمایا کہ جس شخص سے ہدیہ قبول کیا جائے اس کے احوال سے واقفیت ضروری ہے تاکہ اس کی منشاء جاننا آسان ہو ۔ اس سے یہ بات خود ہی واضح ہوجاتی ہے کہ نو وارد سے ہدیہ قبول کرنے میں بہت احتیاط چاہئے۔ ہدیہ دینے والا خواہ امیر ہو یا غریب اس کا ہدیہ بطیبِخاطر یعنی خوش دلی سے ہونا ضروری ہے ۔ کسی کی ترغیب ، اشارے کنائے یا تقاضے سے نہ ہو ۔ اسی طرح ہدیہ مالِ حرام اور مالِ مشتبہ سے بھی نہ ہو۔
(مؤرخہ ۲۴جنوری۲۰۱۹ء درسِ صحیح بخاری،بمقام دارالحدیث،، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔