کینہ
ارشاد فرمایا کہ کینہ یہ ہے کہ کسی سے تکلیف پہنچی تو اس سے انتقام کا فوری جذبہ پیدا ہوا لیکن بدلہ لینے کی استطاعت نہیں۔ اس کی تین صورتیـں ہیں :۔
۔۱) پہلی صورت یہ ہے کہ کسی کا حق دوسرے نے مار لیا ، اب اس بات پر حقدار کے دل میں انتقام کا جذبہ پیدا ہوا ۔یہ امر طبعی ہے اور جائز ہے خواہ ساری زندگی یہ دل میں رہے۔
۔۲) دوسری صورت یہ ہے کہ اصلاََ حق نہیں تھا لیکن یہ شخص بالکل دیانت سے ، غلط فہمی میں ایسا سمجھتا ہے کہ اس کا حق ہے اور انتقام کا جذبہ رکھتا ہے ۔ یہ بھی امر طبعی ہے اور حرام نہیں ہے۔
۔۳) تیسری صورت یہ ہے کہ پہلی دو صورتوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے منصوبہ بندی اور اقدامات کرے۔ یہ حرام ہے۔
( مؤرخہ۷ دسمبر ۲۰۱۹ء،بعد نمازِ عشاء، بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

