کیا مسلمان کعبہ و حجر اسود کو معبود بناتے ہیں
کیا مسلمان کعبہ و حجر اسود کو معبود بناتے ہیںارشاد فرمایا کہ بعض غیر قوموں نے اعتراض کیا ہے کہ مسلمان بت پرستی کرتے ہیں یعنی کعبہ کی طرف سجدہ کرتے ہیں ۔ اس شبہ کا جواب یہ ہے کہ اوّل تو ہم خانہ کعبہ کو مسجود نہیں سمجھتے (یعنی خانہ کعبہ کے لئے سجدہ نہیں کرتے بلکہ اللہ کے لئے سجدہ کرتے ہیں)۔ دوسرے یہ کہ خانہ کعبہ ان پتھروں کا نام نہیں، بت پرستی میں تو اگر اس بت کو اٹھا کر پھینک دیا جائے تو اس طرف کوئی سجدہ نہ کرے گا۔
نیز اسی ضمن میں فرمایا کہ بیت اللہ شریف اس خاص بیت کا نام اسی وقت تک ہے جب کہ وہ اس خاص مکان اور اس جوّ خاص (یعنی وہاں کی خاص فضا) کے ساتھ مقید ہے ، چنانچہ اگر اس کے پتھر اٹھا کر دوسری جگہ رکھ دیں تو وہ بیت اللہ نہیں ہے۔ لوگ سمجھتے ہوں گے کہ خانہ کعبہ ایک کوٹھا ہے ، جب اس کو منہدم کردیا جائے تو بس (خانہ کعبہ ختم اور)حج بھی ختم ، یہ بات صحیح نہیں۔ خانہ کعبہ اس زمین کا بھی نام نہیں ہے جس پر کعبہ کی عمارت قائم ہے چنانچہ اگر تحت الثریٰ (ساتویں زمین)تک کی مٹی اٹھا کر دوسری جگہ پھینک دی جائے تب بھی بیت اللہ موجود ہے۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۲۲۹)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

