کسی کے گھر ملاقات کے لئے جانے کے آداب (24)۔
جب ہم لوگ کسی کے گھر میں ملنے کے لئے جاتے ہیں تو ان آداب کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ دوسرے کے لئے کوئی بھی مشکل پیدا نہ ہو۔
۔1) مناسب وقت کا اہتمام کریں:۔
جب بھی کسی کے گھر جانے کا ارادہ ہو تو ایسا وقت ہونا چاہئے جو میزبان کے لئے آسان ہو۔ مثلاًاگر ملازم پیشہ ہے تو چھٹی والے دن جانا چاہئے۔ اور اگر کاروباری آدمی ہے تو اُس سے پوچھ لینا چاہئے کہ کون سا دن اور وقت مناسب رہے گا؟ بالفرض اگر اچانک نظم طے ہوجائے تو پیشگی اطلاع ضرور دیں۔
۔2) اچانک پریشان کرنے کی رسم:۔
آج کل سرپرائز کے نام پر لوگ کسی کے گھر میں اچانک پہنچ جاتے ہیں۔ جو کہ اسلامی تعلیمات میں بالکل مجاز نہیں ہے۔ اور اسکے کئی نقصانات دیکھنے میں آئے ہیں۔ مثلاً اہل خانہ کسی نئے مہمان کو خوش آمدید کرنے کی حالت میں نہیں ہوتے مگر مجبوراً اُنکو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ جوکہ تکلیف کا باعث ہے۔
۔۔3)اجازت لیکر بیٹھنا چاہئے:۔۔
یعنی مہمان کو چاہئے کہ جہاں پر میزبان کی طرف سے بیٹھنے کی اجازت ہو وہیں پر بیٹھے۔ بلاوجہ پھیل کر بیٹھنا یا اپنی مرضی سے کسی بھی جگہ پر بیٹھ جانا ادب کے خلاف ہے۔ کیونکہ ہوسکتا ہے کسی اور مہمان نے آنا ہو اور اُسکے لئے بھی جگہ چھوڑنا ضروری ہو۔
۔4) نظروں کو نیچی رکھنا چاہئے:۔
جب ہم کسی کے گھر میں جاتے ہیں تو بالخصوص نظروں کو نیچی رکھنے کا اہتمام کریں۔ تاکہ کسی نامحرم پر نظر نہ پڑے۔
۔5) تانکا جھانکی سے پرہیز لازم ہے۔
بعض لوگ گھروں میں جاکر نظریں نیچی کرنے کی بجائے مختلف جگہوں پر نظریں گاڑ دیتے ہیں۔ جس سے میزبان اور اہل خانہ کو بیحد تکلیف ہوتی ہے۔ کمرے میں موجود چیزوں کو اوپری نظروں سے دیکھنا شروع کردیتے ہیں جو کہ آداب کے خلاف ہے۔
۔6) غیرضروری سوال نہ کریں۔
جب بھی کسی کے گھر جانا ہوتا ہے تو میزبان آپ کو اچھا رویہ اور اچھے اخلاق دیتا ہے۔ اس دوران کوئی بھی غیر ضروری سوال پوچھ کر شرمندہ نہ کریں۔ مثلاً تنخواہ کا پوچھنا، گھریلو معاملات کا پوچھنا، کسی مخصوص چیز کی قیمت کو پوچھ لینا یا پھر گھر سے متعلق کمروں کی تفصیل، رقبہ اور دیگر غیر ضروری چیزیں پوچھنے بیٹھ جاناآداب کے خلاف ہے۔
۔۔7) آواز پست رکھیں:۔
کچھ لوگ بلند آواز کے مالک ہوتے ہیں۔ اور جب کسی کے گھر جاتے ہیں تو بلا تکلف اونچی آواز میں شور مچانے والے لہجے میں بات کرتے ہیں۔ حالانکہ دوسرے کے گھر میں جا کر خاص طور پر احتیاط کرنی چاہئے۔ تاکہ پرسکون ماحول برقرار رہے۔
جب ہم لوگ کسی کے گھر میں ملنے کے لئے جاتے ہیں تو ان آداب کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ دوسرے کے لئے کوئی بھی مشکل پیدا نہ ہو۔
۔8) بچوں کا دھیان کریں:۔
اگر آپکے ساتھ بچے موجود ہیں تو اُن پر خاص طور پر نظر رکھیں۔ میزبان عموماً مروت میں یہ بات کہہ دیتے ہیں کہ بچوں کو کھیلنے دیں مگر اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں ہوتا کہ بچوں کو شرارت کرنے دیں۔ اس لئے احتیاط لازم ہے۔ تاکہ میزبان کو تکلیف اور آپکو شرمندگی نہ اٹھانی پڑے۔
۔9) وقت زیادہ نہ لیں:۔
اگر آپ کسی کے گھر تشریف لے جاتے ہیں اور پہلے سے وقت طے ہوتا ہے تو مقررہ وقت یعنی ایک یا دوگھنٹے ہوں تو خاص خیال رکھیں۔ عموماً جب میزبان تھک جاتا ہے تو وہ مہمان کو جانے کے لئے نہیں کہتا بلکہ اس بات کا مہمان کو خود خیال رکھنا چاہئےکہ وہ زیادہ دیر تک بیٹھا نہ رہے۔
۔10) منکرات دیکھ کر نصیحت کرنا:۔
اگر میزبان کے ہاں کوئی تصویر لگی ہویا پھر کوئی غیر شرعی عمل ہورہا ہو تو اُسکو انتہائی نفیس اور ناصحانہ انداز میں سمجھائیں۔ بعض مہمان سختی سے پیش آتے ہیں اور خلاف شریعت عمل پر میزبان کو شرمندہ کرتے ہیں۔ یہ بات درست نہیں ہے۔ بس پیار سے سمجھائیں اور ایک ہی مرتبہ سمجھائیں۔
۔11) میزبان کی مدد کرنا:۔
دسترخوان سے برتن اٹھاتے وقت خاص طور پر میزبان کی مدد کرنی چاہئے۔ اور جب کھانا کھانے سے فارغ ہوں تو برتن سمیٹنے میں بھی مدد کریں۔
۔12) بحث مباحثہ سے پرہیز کریں:۔
جب کسی کے گھر جانا ہوتا ہے تو میزبان اچھے اخلاق کی وجہ سے کوئی بھی بحث نہیں کرنا چاہتا تاکہ گھر آئے مہمان کوتکلیف نہ ہو۔ اس صورت میں مہمان کو بھی چاہئے کہ دوران گفتگو وہ شدت اختیار نہ کرے اور انتہائی نرم گفتاری سے کام لے۔
۔13) موبائل کا محدود استعمال:۔
میزبان کے ساتھ بیٹھ کر موبائل استعمال کرنا بہت زیادہ بے ادبی ہے۔ مہمان کو چاہئے کہ گفتگو میں شامل ہو اور بات چیت میں متوجہ رہے۔ ورنہ میزبان کی دل آزاری ہوگی۔ اکثر مہمان جو کسی کے گھر جا کر خاموش بیٹھے رہتے ہیں یا موبائل میں مگن ہوکر بیٹھے رہتے ہیں۔ یہ صورتیں آداب کے خلاف ہیں۔
۔14) میزبان کی تعریف بھی کریں:۔
تنقیدی مزاج کو گھر پر چھوڑ جائیں۔ کسی کے گھر جا کر اچھے اخلاق سے پیش آئیں اور جتنا ہوسکے تعریف اور توصیف سے دل کو خوش کریں۔ خاص طور پر کھانے کی تعریف کرنے سے میزبان کو بہت خوشی ہوتی ہے۔ گویا اُسکے شکریہ کا حق ادا ہوگیا۔
۔15) باقیات کو چھوڑ کر نہ آئیں:۔
ایسی چیزیں جن سے گندگی پھیلے یا آپکے جانے کے بعد وہ میزبان کو تکلیف دیں۔ مثلاً بسکٹ وغیرہ کا خالی لفافہ پھینک دینا، سگریٹ پی کر وہیں چھوڑ دینا یا پھر کھانے کے ٹکڑے ادھر ادھر بکھیر دینا۔ اگر ایسی کوئی صورت ہو تو جانے سے پہلے وہ چیزیں لازمی اٹھا لیں۔ تاکہ بعد میں صفائی کرتے ہوئے پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑ جائے۔
۔16) زیادہ فرمائشوں سے اجتناب:۔
اگر آپ کسی کے گھر میں جاتے ہیں تو حتی الامکان فرمائشوں اور زائد چیزوں کو مانگنے سے احتراز کریں۔ بعض اوقات کوئی چیز میزبان کے گھر میں موجود نہیں ہوتی۔ تو مانگ کرشرمندہ نہ کریں۔ اور یہ بھی یاد رکھیں کہ اگر کھانے میں کوئی خاص فرمائش یعنی پرہیزی کھانا ضروری ہو تو پہلے مطلع کردیں۔ کھانا آجانے کے بعد منہ بسور کر یہ کہنا کہ مجھے یہ سب کھانا منع ہے۔ اس سے میزبان کی دل آزاری ہوگی۔
۔17) بعض لوگوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ جب آپ کسی کے گھر میں کھانا کھائیں تو اپنے معمول سے تھوڑا سا زیادہ کھا لیں تاکہ میزبان کو دلی خوشی ہو اور یہ محسوس ہو کہ مہمان نے انکی مہمان نوازی کو قبول کرلیا ہے۔
۔18) دوسرے مہمانوں کا اکرام کرنا:۔
اگر آپ مہمان ہیں اور دوسرے بھی کافی مہمان وہاں پر موجود ہیں ۔ تو دوسروں کا اکرام کریں اور میزبان کے لئے آسانی پیدا کریں۔ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ میزبان کو چاہئے کہ ساری توجہ مجھ کو دے اور دوسروں کو اتنی عزت نہ ملے جتنی مجھےملنی چاہئے۔ پس یہ سوچ بالکل غلط ہے۔
۔19) واپسی کی اجازت طلب کرنا:۔
جب واپسی کا ارادہ ہو تو میزبان سے اجازت ضرور طلب کریں۔ بغیر اجازت نکل جانا آداب کے خلاف ہے۔ رخصتی کی باقاعدہ اجازت لیں اورمیزبان کا شکریہ بھی ادا کریں۔
یہ چند آداب ہر مسلمان کو یاد رکھنا چاہئے۔ ان سب کا خلاصہ یہ ہے کہ جب بھی آپ کسی کے گھر جائیں تو یہ کوشش ہونی چاہئے کہ آپ کی ذات کسی کے لئے تکلیف کا سبب نہ بنے۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

