کسی کے حال سے مستقبل کا اندازہ نہ لگائیں (190)۔

کسی کے حال سے مستقبل کا اندازہ نہ لگائیں (190)۔

زندگی ایک ایسا سفر ہے جو نشیب و فراز سے بھرپور ہے۔ ہر انسان کی زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں جب وہ مشکلات، ناکامیوں اور آزمائشوں کا سامنا کرتا ہے۔ خصوصاً نوجوانوں کے لیے یہ دَور اُن کی شخصیت سازی اور مستقبل کی بنیاد رکھتا ہے۔
لیکن بدقسمتی سے، ہمارے معاشرے میں جب کوئی نوجوان کسی کام میں ناکام ہوتا ہے یا اس کی کوششیں مطلوبہ نتائج نہیں دیتیں، تو اکثر خاندان کے بڑے اور معاشرہ کے مختلف لوگ اس پر تنقید کرتے ہیں، اسے مایوس کرتے ہیں اور اس کی صلاحیتوں پر شک کرتے ہیں۔یہ رویہ نہ صرف اس نوجوان کی خود اعتمادی کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ اس کے آگے بڑھنے کی راہ میں رکاوٹ بھی بنتا ہے۔
ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ناکامی زندگی کا حصہ ہے اور یہ ہمیں سیکھنے، بڑھنے اور مضبوط ہونے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ ہر عظیم انسان نے اپنی زندگی میں ناکامیوں کا سامنا کیا ہے، لیکن وہ ان سے سیکھ کر آگے بڑھے ہیں۔نوجوانوں کو ایسی صورتحال میں بالکل مایوس نہیں ہونا چاہئے۔
اور جو لوگ طعنے دیتے ہیں میں اُنکی خدمت میں یہی عرض کروں گا کہ کبھی بھی کسی کے حالات دیکھ کر اُسکے مستقبل کا یا اُسکی صلاحیتوں کا اندازہ نہیں لگائیں ۔ عموماً نوجوان لوگ جب کسی کام میں ناکام ہوجاتے ہیں اور اُنکی کوشش بری طرح خرابی کا شکار ہوجاتی ہے ۔ اکثر وہ پیسوں کا نقصان بھی کربیٹھتے ہیں۔ تو اُنکی حوصلہ شکنی کرنا، اُنکی محنت کی تحقیر کرنا، اُنکے فیصلوں کو غلط قرار دینا اور اُن پر بے اعتمادی ظاہر کرنا ایک نامناسب طرزہے ۔
ہمیشہ حوصلہ دینے والے بنیں،کوشش کرنے والوں کو وقت دیں۔ انتظار کریںاور صبر سے کام لیں۔ کسی کی ناکامی پر اُسکے متعلق رائے قائم کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچ بچار کریں ۔
ایک مشہور امریکی اداکار ڈینزل واشنگٹن (Denzel Washington) نے بہت ہی خوبصورت جملہ کہا تھا :
کبھی بھی کسی شخص کے موجودہ حالات دیکھ کر اُسکے مستقبل کا اندازہ نہ لگائیں ۔ کیونکہ وہ ابھی مصیبتوں اور پریشانیوں میں گھرا ہوا ہے۔مگریاد رکھیں !!! وقت کے اندر ایسی طاقت ہے کہ وہ رفتہ رفتہ کوئلے کو بھی ہیرے میں تبدیل کردیتا ہے ۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more