کامل کی صحبت سے ہمت پیدا ہوتی ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ ہمت سے اگر انسان کام لے کوئی کام بھی مشکل نہیں اور یہ ہمت پیدا ہوتی ہے کسی کامل کی صحبت میں رہنے سے اور رہنے سے یہ مراد نہیں کہ بال بچوں کو چھوڑ کر ملازمت کو استعفی دے کر زراعت بند کرکے اس کے پاس جاپڑو بلکہ اگر وقت ملے تو اس کے پاس گاہ گاہ جانا بھی چاہئے اور خط و کتابت سے ہمیشہ اپنے حالات کی اطلاع کرتا رہے، جو کچھ وہ تعلیم کرے اس پر کاربند رہے پھر ان شااللہ تعالی ہمت پیدا ہو جائے گی۔ بدوں صحبت کامل اور بغیر اس سے تعلق پیدا کئے کام بننا مشکل ہے گو غیر ممکن نہیں مگر شاذ و نادر ضرور ہے۔مولانا فرماتے ہیں ۔
قال را بگذار مردِ حال شو پیش مرد کاملے پامال شو
ترجمہ: ظاہر و باطن دونوں کی درستی میں لگو اور کسی مردِ کامل کی خدمت میں اپنے کو سپرد کردو۔ بغیر جوتیاں سیدھی کئے ہوئے کامیابی آسان نہیں۔ آخر طبیب کے پاس جاکر علاج کیوں کراتے ہیں ۔ سمجھتے ہیں کہ مرض سے نجات اور تندرستی بغیر طبیب کے پاس جائے نہیں حاصل ہوسکتی تو وہ امراض جسمانی کا معالج ہے اور یہ امراض روحانی کا معالج مگر ایک کی ضرورت میں تو کسی کو بھی کلام نہیں اور دوسرے کی ضرورت میں کلام کیا جاتا ہے ،وجہ فرق کیا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

