کافر عورتوں سے پردہ

کافر عورتوں سے پردہ

بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ

ارشاد فرمایا کہ خوب سمجھ لو کافر عورتیں مثل اجنبی مرد کے ہیں ، ان کے سامنے بدن کا کھولنا ایسا ہی ہے جیسا کہ غیر مردوں کے سامنے بدن کھولنا ، پس ان (کافر عورتوں) سے تمام بدن کو احتیاط کے ساتھ چھپاؤ ، صرف منہ اور قدم اور گٹے تک ہاتھ کھولنا ان کے سامنے جائز ہے ، باقی تمام بدن کا چھپانا فرض ہے۔خصوصاََ سر کھول کر گھر میں پھرنے کا عورتوں کو زیادہ مرض ہے ، ان کافر عورتوں کے آنے کے وقت تمام سر کو چھپا لینا چاہئے کہ بال تک بھی ان کو نظر نہ آئیں ، اس کی طرف عورتوں کو بالکل توجہ نہیں جس کا سبب یہ ہے کہ ان کو احکام کی طرف توجہ کم ہے ۔ (احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۱۲۷)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

Most Viewed Posts

Latest Posts

مرد چاہے کیسا ہی بزرگ اور کتنا ہی بوڑھا ہوجاوےعورتوں کو اس سے پردہ واجب ہے

مرد چاہے کیسا ہی بزرگ اور کتنا ہی بوڑھا ہوجاوے عورتوں کو اس سے پردہ واجب ہے بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ ایک بزرگ تھے۔ وہ اس (پردہ کے معاملہ )میں احتیاط نہ کرتے تھے ، اس لئے کہ بوڑھے بہت تھے۔غیر اولی...

read more

عورتوں کو پیر سے پردہ کرنے کی ضرورت

عورتوں کو پیر سے پردہ کرنے کی ضرورت بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ بعضے پیر بھی اس میں مبتلا ہوتے ہیں کہ عورتیں ان سے پردہ نہیں کرتیں اور کہتی ہیں کہ یہ تو بجائے باپ کے بلکہ باپ سے بھی زیادہ ہیں اور بے حیا بے محابا...

read more

کافر عورتوں سے علاج کرانے میں چند ضروری شرعی ہدایات

کافر عورتوں سے علاج کرانے میں چند ضروری شرعی ہدایات بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ کافر عورتوں سے علاج کرانے میں کوئی مضائقہ نہیں مگر اس میں چند باتوں کا خیال رکھیں:۔۔(۱) ان سے علاج معالجہ کے سوا اور کوئی بات نہ کریں۔۔(۲) ضرورت کے...

read more