پریشانی کا علاج
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ میں سچ کہتا ہوں کہ محبت ِ حق سے زیادہ کوئی چیز پریشانی کم کرنے والی نہیں ۔ ہم کو ساحرانِ موسیٰ علیہ السلام کے واقعہ سے سبق لینا چاہیے کہ نومسلموں کی تو یہ کیفیت کہ اسلام لاتے ہی موت کے مشتاق اور لقاء حق کے متمنی ہوگئے اور موت سے ایسے نڈر ہوئے کہ فرعون کی دھمکیوں کی ذرا بھی پرواہ نہیں کی اور ہم پرانے مسلمان جو صدیوں سے مسلمان چلے آتے ہیں کیونکہ ہمارے آباء و اجداد صدیوں سے مسلمان ہیں اور اس کا بڑا اثر ہوتا ہے کہ جو صفت نسل میں چلی آتی ہو اس میں فطرۃً خاص ملکہ ہوتا ہے چنانچہ عالم کے بیٹے کو عالم بننا آسان ہوتا ہے اور طبیب کے بیٹے کو طبیب بننا سہل ہے اور معمار کے بیٹے کو معمار بننا اور نجار کے بیٹے کو نجار بننا، غرض جو کام خاندان میں عرصہ سے ہوتا آرہا ہے اس سے خاندان والوں کو خاص مناسبت ہو جاتی ہے ۔ اسی طرح ہمارے آباء و اجداد میں صدیوں سے جب اسلام چلا آرہا ہے تو ہم کو حق تعالیٰ کے ساتھ نو مسلموں سے زیادہ تعلق ہونا چاہیے تھا ۔ یہی وجہ ہے کہ حق تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو قرآن میں بہت لتاڑا ہے کیونکہ ان کے خاندان میں نبوت و علم و معرفت صدیوں سے چلی آ رہی تھی۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۵۴)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

