پردہ کی باتوں کو پردہ میں رکھنا چاہئے (89)۔

پردہ کی باتوں کو پردہ میں رکھنا چاہئے (89)۔

میاں بیوی کا آپس میں کوئی پردہ نہیں ہوتا لیکن ان دونوں کا دوسروں سے پردہ ضرور ہوتاہے۔ یعنی وہ تمام افعال جومیاں بیوی کے لئے جائز ہیں اُنکی جھلک بھی دوسروں کے سامنے ظاہر کرنا جائز نہیں ہے بلکہ اُن افعال کا تذکرہ کرنا بھی غلط ہے۔
آج کل سوشل میڈیا اور ٹک ٹاک ودیگر ویڈیو ذرائع پر کچھ لوگ اس طرح کی کاوشیں کرتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ میاں بیوی مل کر چینل بناتے ہیں اور پھر گھر کے اندر ویڈیو بناتے ہیں۔ عورت بھی مکمل طور پر باپردہ ہوتی ہے مگر ایک قباحت رہ جاتی ہے کہ باوجود پردہ میں ہونے کے وہ کچھ ایسے افعال بھی کرتے ہیں جو میاں بیوی کے آپس میں پیار محبت کا ذریعہ وطریقہ ہیںمثلاً ایک دوسرے کو گلے لگانا، ہاتھ پکڑ کر چومنایا ایک دوسرے کی طرف پیار بھری نظروں سے دیکھنا۔ بلکہ کچھ عرصہ قبل میں نے سنا تھا کہ ایک ٹی وی پروگرام پر میاں بیوی نے لائیو پروگرام میں ایک دوسرے کا بوسہ لیا اور جب اُنکی سرزنش کی گئی تو کہنے لگے کہ ہم میاں بیوی ہیں اور ہمیں اسلام نے اجازت دی ہے کہ ہم یہ سب کرسکتےہیں۔۔۔!
تو دوستو! اس تفصیل کو یاد رکھیں کہ میاں بیوی کا آپس میں کوئی پردہ نہیں ہے لیکن دوسرے کے سامنے پردہ کرنا ضروری ہے ورنہ اسکی کتنی سخت وعید حدیث مبارکہ میں وارد ہوئی ہے :۔
الجامع الصغیر میں یہ روایت موجود ہے:۔
۔”‌إن ‌من ‌شر ‌الناس ‌عند ‌الله ‌منزلة يوم القيامة الرجل يفضي إلى امرأته وتفضي إليه ثم ينشر سرها”۔
اس حدیث کامفہوم یہ ہے کہ قیامت کے دن سب سے بدترین مقام پر ایک ایسا شخص بھی ہوگا جو اپنی بیوی سے نفع اٹھاتا ہے یا بیوی اُس سے نفع اٹھائے اور پھر اُن دونوں میں سے کوئی ایک اس راز کو دوسروں کے سامنے ظاہر کرے۔
یعنی یہ وعید تو صرف بتانے کی ہے کہ اگر دوسروں سے ذکر کیا کہ ہم میاں بیوی فلاں فلاں کام کرتے ہیں۔اوربتانے کے علاوہ العیاذباللہ اگر سب کے سامنے کوئی ایسے افعال بھی کرلئے تو ایسے لوگوں پر سخت وعید ہے۔
اسمیں یہ بات بھی یاد رکھیں کہ جس طرح جماع(ہمبستری) کی باتوں کو چھپانا ضروری ہے اُسی طرح مقدماتِ جماع یعنی وہ افعال جو اسکے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اُن سب کا پردہ رکھنا بھی ضروری ہے۔ تو ایسے لوگ جومیاں بیوی ہوکر بے تکلف ویڈیوز بناتے ہیں اور اس غلط فہمی کا شکار ہیں کہ اسلام نے ہمیں سب اجازت دے رکھی ہے تو وہ اس حدیث کو بھی پڑھیں اور غور کریں!!!۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more