پردہ سے متعلق چند ضروری احکام و مسائل (چوتھی قسط)۔
(۴)
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
مسئلہ: جس طرح بری نیت سے نامحرم کی طرف نظر کرنا، اس کی آواز سننا، اس سے بولنا ، اس کو چھونا حرام ہے اسی طرح اس کا خیال دل میں جمانا اور اس سے لذت لینا بھی حرام ہے اور یہ قلب کا زنا ہے۔
مسئله: اسی طرح نامحرم کا ذکر کرنا یا ذکر سننا ، یا اس کا فوٹو دیکھنا یا اس سے خط و کتابت کرنا، غرض جس ذریعہ سے فاسد خیالات پیدا ہوتے ہوں یہ سب حرام ہے۔ مسئله : جس طرح مرد کو اجازت نہیں کہ نامحرم عورت کو بلاضرورت دیکھے، اسی طرح عورت کو بھی جائز نہیں کہ بلاضرورت نامحرم کو جھانکے ، پس اس سے معلوم ہوا کہ یہ جو عورتوں کی عادت ہے کہ دولہا کو یا بارات کو جھانک جھانک کر دیکھتی ہیں یہ بری بات ہے۔
مسئلہ: اگر قابلہ یعنی بچہ جنانے والی کافر ہو تو زچہ ( یعنی جس عورت کے بچہ ہونا ہے اس) کو اس
کے سامنے جس قدر بدن کھولنے کی ضرورت ہے اس سے زائد کھولنا بھی جائز نہ ہوگا۔
مسئله : بعض لوگ جوان لڑکیوں کو اندھے یا بینا مردوں سے پڑھواتے ہیں، یہ بالکل خلافِ شریعت ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

