پردہ سے متعلق چند ضروری احکام و مسائل (پہلی قسط)۔

پردہ سے متعلق چند ضروری احکام و مسائل (پہلی قسط)۔

(۱)

ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ

مسئله : مرد کو ناف سے زانو کے نیچے تک بدن ڈھانکنا فرض ہے ،مردوں سے بھی اور عورتوں سے بھی ، سوائے اپنی بیوی کے کہ اس سے کوئی عضو ڈھانکنا ضروری نہیں ، گو بلاضرورت بدن دکھانا خلاف اولیٰ ہے۔

مسئله : عورت کو عورت کے سامنے ناف سے نیچے زانو تک بدن کھولنا جائز نہیں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ بعض عورتیں جو نہاتے وقت دوسری عورتوں کے سامنے ننگلی بیٹھ جاتی ہیں ، یہ بالکل گناہ ہے۔

مسئله : عورت کو اپنے شرعی محرم کے سامنے ناف سے زانو تک اور کمر اور پیٹھ کھولنا حرام ہے۔ باقی سر اور چہرہ اور بازو اور پنڈلی کھولنا گناہ نہیں ، گو بعض اعضاء کا بلا ضرورت ظاہر کرنا مناسب بھی نہیں ۔ اور شرعی محرم وہ ہے جس سے عمر بھر کسی طرح نکاح صحیح ہونے کا احتمال نہ ہو مثلاً باپ، بیٹا، بھائی، یا ان کی اولاد، یا بہنوں کی اولاد اور ان کے مثل جن جن سے ہمیشہ کے لئے نکاح حرام ہو۔ اور جس سے عمر میں کبھی نکاح صحیح ہونے کا احتمال ہو وہ شرعاً محرم نہیں بلکہ نامحرم ہے اور جو حکم شریعت میں محض اجنبی اور غیرآدمی کا ہے وہی ان کا ہے، گویا کسی قسم کا رشتہ قرابت کا بھی ہو جیسے چچایا پھوپھی کا بیٹا یا ماموں یا خالہ کا بیٹا ، دیور یا بہنوئی یا نندوئی و غیرہم، یہ سب نامحرم ہیں۔ ان سے وہی پرہیز ہے جو نامحرم سے ہوتا ہے، چونکہ ایسے موقعوں پر (اور ایسے رشتہ داروں سے) فتنہ ہونا سہل ہے اس لئے اور زیادہ احتیاط کا حکم ہے۔

نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more