پردہ سے متعلق فقہاء و محققین کے ارشادات
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
پردہ سے متعلق جو آیات و احادیث وارد ہوئی ہیں اور ان سے جو اصول مستنبط ہوئے جن کا حاصل فتنہ کا دروازہ بند کرنا ہے ان کی بناء پر فقہاء اسلام نے جو فتاویٰ ارشاد فرمائے ہیں ، ان میں سے بعض کو نمونہ کے طور پر نقل کیا جاتا ہے:
۔(۱)عورت کا جہری نماز میں پکار کر قرأت کرنا جائز نہیں۔
۔(۲)عورت کا حج میں لبیک (آواز کے ساتھ) پکار کر کہنا جائز نہیں۔
۔(۳)اگر عورت مقتدی ہو مثلاََ اپنے شوہر یا محرم(بھائی باپ وغیرہ) کے پیچھے نماز پڑھ رہی ہے اور امام کو کچھ سہو ہوگیا تو عورت کو زبان سے بتلانا جائز نہیں بلکہ ہاتھ پر ہاتھ ماردے تاکہ امام اس کو سن کر سمجھ جائے کہ میں کچھ بھولا ہوں اور پھر سوچ کر یاد کرلے۔
۔(۴)جوان عورت کا نامحرم مرد کو سلام کرنا جائز نہیں۔
۔(۵)جب زور سے قرأت اور لبیک کہنا اور امام کے سہو کے وقت سبحان اللہ کہنا جائز نہیں تو بلا ضرورت کلام کرنا ، یا اشعار سنانا یا خط و کتابت کرنا جو کہ بات چیت سے زیادہ جذبات کو بھڑکانے والا ہے یا اخباروں میں مضمون دینا جیسا کہ آج کل رواج ہے کہ اپنا پتہ اور نشان بھی لکھ دیا جاتا ہ (یہ سب ) کیسے جائز ہوگا؟

۔(۶)اجنبی عورت سے بدن دبوانا جائز نہیں۔
۔(۷)تو پھر اس کا ہاتھ ہاتھ میں لینا جیسا کہ جاہل پیر بیعت کے وقت لیتے ہیں کیسے جائز ہوگا؟
۔(۸)اجنبی عورت کے بدن سے ملے ہوئے (یعنی پہنے ہوئے) کپڑے پر نفس کے میلان کے ساتھ نظر کرنا جائز نہیں۔
۔(۹)آئینہ یا پانی پر جو کسی عورت کا عکس پڑتا ہو تو اس کا دیکھنا جائز نہیں ، اس بناء پر اس کا (یعنی اجنبی عورت کا)فوٹو دیکھنا جائز نہیں۔
۔(۱۰)اجنبی مرد کے سامنے کا بچا ہوا کھانا عورت کو کھانا یا اس کا عکس (یعنی عورت کا بچا ہواکھانا مرد کو کھانا)اگر نفس کو اس میں لذت ہو تو یہ کھانا مکروہ ہے ۔

۔(۱۱)رضاعی بھائی اور داماد اور اسی طرح شوہر کا بیٹا (جو پہلی عورت سے ہو) گویہ سب محارم ہیں (جن سے پردہ نہیں ) مگر زمانہ کے فتنہ پر نظر کرکے ان سب سے مثل نامحرم کے پردہ کرنا ضروری ہے۔
۔(۱۲)عورت کے بال اور ناخن جو بدن سے جدا ہو گئے ہوں ان کا دیکھنا جائز نہیں۔
۔(۱۳)اجنبی عورت کے تذکرہ سے نفس کو لذت دینا جائز نہیں۔
۔(۱۴)اجنبی عورت کے خیال (و تصورات) سے لذت لینا حرام ہے۔
۔(۱۵)حتیٰ کہ اگر اپنی بیوی سے متمتع ہو (یعنی صحبت کرے) اور اجنبی عورت کا تصور کرے ، وہ بھی حرام ہے۔ (احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۲۴)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں
