پردہ، لباس اور زینت سے متعلق احادیث نبویہ (تیسری قسط)۔
(۳)
ملفوظاتِ حکیم الامت مجد دالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
۔(۶) حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھیں کہ اتنے میں حضرت عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ (نابینا صحابی ) آئے اور اندر آنے لگے۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جاؤ تم دونوں پردہ میں ہو جاؤ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ وہ تو نابینا ہیں، ہم کو دیکھتے بھی نہیں ۔ آپ ﷺ نے جواب میں ارشاد فرمایا کہ کیا تم بھی نابینا ہو؟ کیا تم ان کو نہیں دیکھتیں؟ (ابوداؤد، مشکوة)
دیکھئے باوجودیکہ اس مقام پر خرابی کا کوئی قریبی احتمال بھی نہ تھا کیونکہ ایک طرف ازواجِ مطہرات جو مسلمانوں کی مائیں ہیں، دوسری طرف نیک صحابی پھر وہ بھی نابینا، لیکن اس پر مزید احتیاط کے لئے یا امت کی تعلیم کے لئے آپ نے اپنی بیبیوں کو پردہ کرایا ، تو جہاں پر ایسے موانع (رکاوٹیں) نہ ہوں وہاں پر کیوں نہ پردہ قابلِ اہتمام ہوگا۔ (القول الصواب فی مسئلۃ الحجاب)
۔(۷) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک طویل حدیث میں روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ہاتھ کا زنا نامحرم کو پکڑنا ہے، اور آنکھ کا زنا نامحرم کودیکھنا ہے، اور زبان کا زنا نامحرم سے بات کرنا ہے۔ ( بخاری ومسلم )
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

