ولایت کی دو قسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ ولایت دو قسم کی ہے ۔ ایک عامّہ ، دوسری خاصّہ ۔ عامّہ کو اس آیت میں بیان فرمایا : اللّٰہ ولی الذین آمنوا(اللہ تعالیٰ ایمان والوں کے دوست ہیں)۔ حتیٰ کہ اس آیت میں عملِ صالح کی بھی قید نہیں ہے ،یہ ولایت ِ عامّہ صرف ایمان سے حاصل ہوجاتی ہے۔ دوسری ولایت ِ خاصّہ جس کا ذکر اس آیت مبارکہ میں ہے: الا ان اولیاء اللّٰہ لا خوف علیھم ولاھم یحزنون ۔ الذین آ منوا وکانوا یتقون۔ (جان لو کہ بے شک اولیاء اللہ کو نہ خوف ہوگا ، نہ وہ غمگین ہوں گے، وہ لوگ جو ایمان لائے اور پرہیز گاری اختیار کرتے تھے)۔ اس ولایت ِ خاصّہ کے دو لوازم ہیں (یعنی اس ولایت کو حاصل کرنے کے لیے دو کام کرنے ضروری ہیں ):(۱) کثرتِ ذکر(۲) دوامِ اطاعت۔ اور ذکر میں بجائے دوام کے کثرت اس لیے کی گئی ہے کہ دوام کی تکلیف سخت مشقت ہے جو مرفوع (دور کردی گئی) ہے۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۷۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

