وسوسہ طہارت کا علاج
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے عرض کیا کہ مجھے استنجے میں بڑے وسوسے آتے ہیں، بہت دیر میں بمشکل تمام خشک ہوتا ہے، ملنے سے کچھ نہ کچھ نکلتا ہی رہتا ہے۔ فرمایا کہ ایسا ہرگز نہ کیجئے معمولی طور سے استنجا کرکے دھو لینا چاہیے۔ عوارف المعارف میں لکھا ہے کہ اس کا حال تھن کا سا ہے کہ جب تک ملتے ہیں کچھ نہ کچھ نکلتا ہی رہتا ہے ، اگر یوں ہی چھوڑ دیں تو کچھ بھی نہیں۔ حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے عرض کیا کہ بعد کو قطرہ نکل آتا ہے۔ فرمایا کہ کچھ خیال نہ کیجئے ، بعد کو نماز کا اعادہ کرلیجئے گا لیکن جب تک بہ تکلف جبر کرکے وسوسہ کے خلاف نہ کیجئے گا ، یہ مرض نہ جائے گا ، اس کی وجہ سے تو آپ بڑی تکلیف میں رہتے ہیں ۔ حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ نے عرض کیا کہ رطوبت کی وجہ سے ایک وقت کی وضو میں دوسرے وقت کے وضو کے لیے شک پڑ جاتا ہے اور اس کی وجہ سے رومال بھی دھونا پڑتا ہے۔ فرمایا کہ نہ وضو کیجئے نہ رومال دھویا کیجئے۔ چند روز بہ تکلف بے التفاتی کرنے سے وسوسے جاتے رہتے ہیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

