وساوس سے متعلق حضرت حاجی صاحبؒ کی عجیب تعلیم
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ جو چیزیں غیر اختیاری ہیں ان پر کوئی مواخذہ نہیں اس لیے کہ انسان غیر اختیاری کا مکلف نہیں ، مثلاً نماز میں موضع سجود کے سوا دوسری چیزوں کے دیکھنے کی ممانعت ہے مگر ماحول میں جو چیزیں ہیں وہ بلا اختیار نظر آتی ہیں ، وہ محل خشوع نہیں گو ان کا انکشاف ضرور ہوتا ہے مگر بلا قصد ہوتا ہے اس لیے مضر نہیں۔ یہی حکم ہے وساوسِ غیر اختیاری کا ، اگر دفع نہ ہوتو قلق نہ کرے ۔ پھر دفع کی تدبیروں کے متعلق تقریر کی ۔ اس میں حضرت حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد نقل کیا، فرماتے تھے کہ اگر وساوس کا ہجوم ہو اور کسی طرح بند ہی نہ ہوں تو اس وقت یہ مراقبہ کرے کہ حق تعالیٰ کی کیا قدرت ہے کہ دل میں کیسی کیسی چیزیں پیدا فرمادی ہیں کہ دریا کی طرح امنڈ رہی ہیں ، روکے نہیں رکتیں ۔ بس اس مراقبہ سے وہ سب وساوس مرأۃ جمالِ الٰہی ہو جائیں گے ، واقعی عجیب بات فرمائی ، آلہ بُعد کو آلہ قرب بنا دیا۔واقعی حضرتؒ اس فن کے امام تھے۔ (آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۳۵۵)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

