واٹس ایپ کی پروفائل۔۔۔ آپکی شخصیت کا خاکہ ہے (134)۔

واٹس ایپ کی پروفائل۔۔۔ آپکی شخصیت کا خاکہ ہے (134)۔

چیزوں کو ان کے وضع کردہ مقصد کے مطابق استعمال کرنا بھی شعور کی ایک قسم ہوتی ہے۔ شعور کی یہ قسم انسان کی سمجھ بوجھ اور ذمہ داری کو ظاہر کرتی ہے۔
مثال کے طور پر، مختلف ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کی ایپس (Social Media Apps)کو ان کی دی گئی ہدایات اور اصولوں کے مطابق استعمال کرنا ضروری ہے۔
واٹس ایپ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو بنیادی طور پر مواصلات (Calls and Messaging)کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس میں صارفین کو اپنی پروفائل بنانے کی سہولت دی جاتی ہے جہاں وہ اپنا نام، اپنا تعارف اور تصویر لگا سکتے ہیں۔ یہ نام اور تصویر آپ کی شناخت کو ظاہر کرنے کے لیے ہوتے ہیں تاکہ جب بھی آپ کسی انجان کو فون کریں تووہ شخص آپ کو پہچان سکی اور آپکی شخصیت کو ذہن میں متصور کر کے آپ سے بات کرے۔
لیکن کچھ لوگ اپنی مرضی سے ان اصولوں کو نظرانداز کرتے ہیں۔ جہاں پر اپنا نام لکھنا ہوتا ہے وہاں پر وہ کچھ اور لکھ دیتے ہیں، جیسے کہ کوئی جملہ، شعر یا غیر متعلقہ بات۔ اسی طرح، پروفائل تصویر کی جگہ پر اپنی تصویر لگانے کے بجائے کوئی اور تصویر لگا دیتے ہیں جیسے کہ کسی مشہور شخصیت کی تصویر، کارٹون، یا کوئی اور منظر۔کچھ اسلامی مزاج کے لوگ اپنے تعارف میں سبحان اللہ لکھ دیتے ہیں اور پھر میرے پاس کال آتی ہے تو پہلا تاثر ذہن میں یہی آتا ہے کہ سبحان اللہ کی کال آرہی ہے۔ اور واٹس ایپ بھی یہی چیز ظاہر کرتا ہے یا پھر پروفائل بناتے وقت خالی جگہ پر کرنے کے لئے کچھ ذہن میں نہ آیا تو اللہ لکھ دیا۔ اب آپ پروفائل بنا کر بھول گئے۔ لیکن جب بھی آپ کسی کو کال کرتے ہیں تو واٹس ایپ اُسکو یہی بتاتا ہے کہ اللہ کی کال آرہی ہے (نعوذ باللہ) ۔ تو اس لئے آج ہی اپنی پروفائل کو مکمل کریں اور اُس میں غیر متعلقہ باتوں پر نظر ثانی کریں۔
ایسے اقدامات بعض اوقات دوسرے لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ مثال کے طور پراگر کسی شخص نے بیت اللہ شریف کی تصویر لگا رکھی ہے۔ تو کال آتے وقت مجھے بیت اللہ نظر آئے تو اسمیں کیا پیغام آپ دوسروں کو دینا چاہیں گے کہ جب بھی آپ کال کریں تو دوسرا شخص با ادب ہوکر بیٹھ جائے کہ گویا وہ بیت اللہ سے بات کررہا ہے؟
تو ان چیزوں کو ذرا دھیان میں رکھ کر سوچئے! !!۔
میرا تجربہ یہ ہے کہ جب بھی میرے پاس فون آتا ہے اگر فون کرنے والے کا نام واٹس ایپ پر واضح ہو تو بات کرنے میں آسانی ہوجاتی ہے۔ اتنا خاکہ میرے ذہن میں بیٹھ جاتا ہےکہ یہ ایک پڑھا لکھا شخص ہے جس نے پروفائل پر اپنا مکمل نام زین علی کاکڑ لکھا ہوا ہے۔ تو جب یہ تصور ذہن میں بیٹھ گیا تو اب گفتگو کرنا اور بات کو آگے بڑھانا آسان ہوگیا۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more