والدین اگر سفرِ حج سے منع کریں
توان کی بات ماننا جائز ہے یا نہیں
۔(۱) جس پر حج فرض ہو اور اس کے والدین منع کرتے ہوں اس کو جانا فرض ہے ، اس میں والدین کی اطاعت جائز نہیں۔
۔(۲) اور جو سفر حج فرض نہ ہو ، جس میں ہلاکت کا غالب اندیشہ نہیں ، والدین کی اجازت کے بغیر درست ہے ۔ اگر والدین اس سفر سے منع کریں تو ان کے کہنے سے سفر نہ کرنا ضروری نہیں(یعنی سفر کر سکتے ہیں) چنانچہ یہ مسئلہ در مختار عالمگیری میں موجود ہے اور یہی حکم تجارت وغیرہ کے سفر کا بھی ہے ۔ اور یہ سب ( یعنی والدین کی مرضی کے خلاف سفر میں جانے کی اجازت ) اس صورت میں ہے جب کہ والدین اپنی ضروری خدمت کے محتاج نہ ہوں ، خواہ ان کو حاجت ہی نہ ہو یا ہو تو دوسرا کوئی خدمت کرنے والا موجود ہو ، کیونکہ مذکورہ صورتوں میں والدین کو کوئی رنج و واقعی تکلیف قابلِ اعتبار نہیں جیسا کہ ظاہر ہے ۔ اس لیے اس صورت میں والدین کے خلاف کام کرنا درست ہے ، نہ حرام نہ مکروہ ، (اور اگر ان کو واقعی کوئی تکلیف ہوگی ، وہ خدمت کے محتاج ہیں اور دوسرا کوئی خدمت کرنے والا نہیں تو پھر ان کی اجازت کے بغیر حجِ نفل و عمرہ کے لیے جانا جائز نہیں)۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۵۴)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

