واعظ پہ اپنے وعظ کا اثر
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ جب مجھے اپنے کسی عیب کی اصلاح کرنی منظور ہوتی ہے تو ایسا کرتا ہوں کہ اس کے متعلق وعظ کہہ دیتا ہوں۔ اس تدبیر سے بفضلہٖ تعالیٰ وہ عیب اس وقت تو جاتا رہتا ہے کیونکہ وعظ کہتے وقت جوش ہوتا ہے، اس کا اثر خود اپنے قلب پر بھی پڑتا ہے ۔ دوسرے یہ ہے کہ غیرت بھی آتی ہے کہ دوسروں کو تو نصیحت کی جاوے اور خود عمل نہ ہو ۔ اس سے بھی عمل کی توفیق ہوجاتی ہے۔ (آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۳۵۸)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

