نیک لوگوں کی دوقسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ نیک لوگوں کی قسمیں ہیں۔ ایک تو وہ لوگ جو محض کتاب دیکھ کرنیک ہوئے ، نہ انہوں نے کسی بزرگ کی صحبت اٹھائی ، نہ وہ کسی بزرگ کے زیر تربیت رہے ۔ اور دوسری قسم کے وہ لوگ ہیں کہ وہ بزرگوں کی صحبت میں بھی رہے اور انہوں نے ان بزرگ سے اپنی تربیت بھی کرائی ۔ میں ان
دونوں قسموں میں فرق سمجھتا ہوں کیونکہ جو دین کی سمجھ بزرگوں کی صحبت اور تربیت میں رہ کر حاصل ہوتی ہے ، وہ دور رہ کر نری کتابوں کے مطالعہ پر اکتفا کر لینے سے نہیں حاصل ہوتی اور اس کی مثال ایسی ہے کہ جیسے ایک تو وہ شخص ہے جس نے طب کی کوئی کتاب دیکھ کر بلا مشورۂ طبیب محض اپنی رائے سے مقویات کا استعمال کیا ہو اور ایک وہ جس نے کسی طبیب کے زیر علاج رہ کر اس کی رائے سے مقویات کھائی ہوں ، ان دونوں میں بڑا فرق ہوگا ۔ اس وجہ سے ضروری ہے کہ محض کتابوں کے مطالعہ کو کافی نہ سمجھا جائے بلکہ اس کے ساتھ اس کا انتظام بھی ضروری ہے کہ کچھ دنوں بزرگوں کی صحبت میں رہ کر ان سے اپنی تربیت کرائی جائے۔اکبر حسین(الٰہ آبادی) مرحوم نے خوب کہا ہے ؎
نہ کتابوں سے نہ وعظوں سے نہ زر سے پیدا
دین ہوتا ہے بزرگوں کی نظر سے پیدا
(دو قسمیں، صفحہ ۱۹۹)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں