نیچریت کا اثر

نیچریت کا اثر

ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ بلا ابھی پھیلی ہے پہلے کہیں بھی یہ تکلفات نہیں تھے نہ کوئی شیخ التفسیر کہلاتا تھا اور نہ شیخ الحدیث حتیٰ کہ اکثر اکابر کو مولانا تک بھی نہ کہتے تھے صرف مولوی صاحب اور اب تو شیخ التفسیر شیخ الحدیث امام الشریعت امام الہند‘ شیخ الہند۔ یہ شیخ الہند کا لقب حضرت مولانا محمود حسن صاحب دیو بندی رحمۃ اللہ علیہ کے لیے تجویز کیا گیا۔ یہ حضرت مولانا کی قدر کی کہ شیخ العالم کو شیخ الہند کہتے ہیں۔ یہ مدعیان محبت ہیں یہ سب نیچریت کا اثر ہے۔ ایک دوسری قسم کے القاب بھی نکلے ہیں جن کی نسبت میں کہا کرتا ہوں کہ آدمی ہوکر جانوروں کے نام اختیار کیے گئے کوئی بلبل ہند ہے‘ کوئی شیر پنجاب ہے کوئی طوطی ہند ہے اب آگے کوئی گرگ ہند ہوگا کوئی اسپ ہند‘ کوئی فیل ہند‘ کوئی خرہند‘ کیا خرافات ہیں۔ اپنے بزرگوں کی سادہ روش کو لوگوں نے قطعاً نظرانداز ہی کردیا۔ اسی طرح یہ ہاتھ چومنے کی رسم اب ہوگئی ہے اگر دس بیس کامجمع ہو تو اس میں اچھا خاصہ وقت صرف ہوتا ہے خواہ اس غریب مخدوم کو پیشاب ہی کا تقاضا ہو۔(ملفوظات حکیم الامت جلد نمبر ۹)

Most Viewed Posts

Latest Posts

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’اجتہاد فی الدین کا دور ختم ہو چکا توہو جائے مگر اس کی تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا‘ تقلید ہر اجتہاد کی دوامی رہے گی خواہ وہ موجودہ ہو یا منقضی شدہ کیونکہ...

read more

طریق عمل

طریق عمل حقیقت یہ ہے کہ لوگ کام نہ کرنے کے لیے اس لچر اور لوچ عذر کو حیلہ بناتے ہیں ورنہ ہمیشہ اطباء میں اختلاف ہوتا ہے وکلاء کی رائے میں اختلاف ہوتا ہے مگر کوئی شخص علاج کرانا نہیں چھوڑتا مقدمہ لڑانے سے نہیں رکتا پھر کیا مصیبت ہے کہ دینی امور میں اختلاف علماء کو حیلہ...

read more

اہل علم کی بے ادبی کا وبال

اہل علم کی بے ادبی کا وبال مذکورہ بالا سطور سے جب یہ بات بخوبی واضح ہوگئی کہ اہل علم کا آپس میں اختلاف امر ناگزیر ہے پھر اہل علم کی شان میں بے ادبی اور گستاخی کرنا کتنی سخت محرومی کی بات ہے حالانکہ اتباع کا منصب یہ تھا کہ علمائے حق میں سے جس سے عقیدت ہو اور اس کا عالم...

read more