نکاح کے عقلی و عرفی فوائد
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ جس طرح لباس زینت ہے اسی طرح شوہر بیوی کی زینت ہے اور بیوی اپنے مرد کی زینت ہے ۔ عورت سے تو مرد کی زینت یہ ہے کہ بیوی بچوں والا آدمی لوگوں کی نظر میں معزز ہوتا ہے۔ اگر کسی سے قرض مانگے تو اس کو قرض بھی مل جاتا ہے کیونکہ سب جانتے ہیں کہ اس کی اکیلی جان نہیں ہے بلکہ آگے پیچھے اور بھی آدمی ہیں ، یہ کہاں جا سکتا ہے اور اکیلے آدمی کو ادھار قرض نہیں ملتا ، اس کی عزت دنیا والوں کی نظر میں کم ہوتی ہے ۔ دوسرے لوگ بیوی والے کو سانڈ نہیں سمجھتے ، اپنے بیوی بچیوں پر اس کی نفسانی خواہش کا خوف نہیں کرتے اور بے نکاح آدمی کو مثل سانڈ کے سمجھتے ہیں ، اس کی طرف سے ہر شخص کو اپنی بیوی بچیوں پر خطرہ ہوتا ہے۔ اور مرد سے عورت کی عزت یہ ہے کہ لوگ اس کے اوپر کسی قسم کا شبہ نہیں کرتے ۔ میاں چاہے پاس رہے یا پردیس میں رہے ، جتنے بال بچے ہوں گے سب اسی کے نامۂ اعمال میں درج ہوتے رہیں گے ، اور نکاح سے پہلے عورت کی عزت و آبرو ہر وقت خطرہ میں رہتی ہے۔(صفحہ ۶۱،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

