نکاح میں مہر کی تعیین کا راز
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ نکاح میں (شرعاً) یہ بات متعین ہوئی کہ مہر مقرر کیا جائے تاکہ خاوند کو اس نظم و تعلق (نکاح) کے توڑنے میں مال کے نقصان کا خطرہ لگا رہے اور بلا ایسی ضرورت کے جس کے بغیر اس کو چارہ نہ ہو اس پر جرأت نہ کر سکے۔ پس مہر کے مقرر کرنے میں ایک قسم کی پائیداری ہے۔مہر کے سبب سے نکاح و زنا میں امتیاز ہوجاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ رسومِ سلف(پہلے لوگوں کے رواج) میں آنحضرت ﷺ نے وجوبِ مہر کو بدستور باقی رکھا۔(صفحہ ۱۹۹،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں