نوکر نماز نہ پڑھے تو آقا پر مؤاخذہ ہے یا نہیں؟
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ایک صاحب نے سوال کیا کہ اگر نوکر نماز نہ پڑھے تو آقا پر مؤاخذہ ہوگا یا نہیں؟ ارشاد فرمایا کہ ہاں اگر نصیحت نہ کرے ، باقی نوکر پر جبر نہیں۔ بی بی، بچہ اور غلام پر جبر ہے ، نوکر پر حکومت نہیں ۔ اس معاملہ میں جس کام کا نوکر ہے اس میں حکومت ہے۔ عرض کیا گیا کہ ایک رئیس ہیں ، وہ جب نوکر رکھتے ہیں اس وقت شرط کر لیتے ہیں کہ نماز پڑھنی ہوگی ۔ فرمایا ہاں یہ بہت خوب ہے مگر یہ وہی شخص کر سکتا ہے جو خود پابند ہو۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

