نوافل کی سنتیں

نوافل کی سنتیں

اشراق کی نماز

سنت-۱ :فجر کی نماز سے فارغ ہو کر اشراق تک ذکر الٰہی میں مشغول رہیں۔ اس میں اعلیٰ درجہ تو یہ ہے کہ جس جگہ فرض پڑھے ہیں وہیں بیٹھا رہے اوسط درجہ یہ ہے کہ اس مسجد میں کسی بھی جگہ بیٹھ جائیے ۔ ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ مسجد سے باہر چلا جائے لیکن ذکر الٰہی برابر زبان سے ادا کرتا رہے‘ جب آفتاب نکلنے کے بعد اس میں چمک آ جائے ۔ تقریباً آفتاب نکلنے کے پندرہ بیس منٹ بعد دو رکعت نفل پڑھیں تو پورے ایک حج اور ایک عمرے کا ثواب ملتا ہے اس کو نماز اشراق کہتے ہیں۔ (ترمذی‘ مظاہر حق)
سنت- ۲:اشراق کے وقت چار رکعت نفل پڑھے تو اس کی کھال کو دوزخ کی آگ نہ چھوئے گی (بیہقی)
سنت- ۳:جب مسجد سے باہر آنے لگے تو اول بایاں پائوں باہر نکال کر بائیں جوتے پر رکھ کر پہلے دائیں پائوں میں جوتا پہنے‘ پھر بائیں پائوں میں پہنے‘ اور یہ پڑھے اَللّٰھُمَّ اِنِّیٓ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ (ترمذی) اور ایک روایت میں یہ بھی آیا ہے۔ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِی وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ

صبح کا ناشتہ

سنت-۱ :نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شہد میں پانی ملا کر پیا کرتے تھے۔ نبیذتمر پینا بھی آیا ہے‘ (نبیذ تمر چھوہارے توڑ کر رات کو مٹی کے برتن میں ڈال کر رکھیں‘ صبح کو وہ پانی پیویں) (ترمذی)

چاشت کی نماز

اشراق کے بعد حلال روزگار و مشاغل دنیوی میں لگ جائیے پھر چاشت کے وقت چاشت کی نماز پڑھیں۔
سنت- ۲:جب آفتاب میں اور دھوپ میں تیزی آ جائے اندازاً ۸ بجے کے بعد سے زوال سے ایک گھنٹہ قبل تک کے درمیان دو رکعت یا چار رکعت یا چھ رکعت یا آٹھ رکعت نفل پڑھیں۔ (اس کو چاشت کی نماز کہتے ہیں) (مسلم) چاشت کی صرف دو رکعت پڑھنے سے آدمی کے بدن میں تین سو ساٹھ جوڑ ہیں۔ سب کا صدقہ ادا ہو جاتا ہے اور تمام گناہ صغیرہ کی مغفرت ہو جاتی ہے۔ (مسلم) اگرچہ گناہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔ (ترمذی)
سنت- ۳:چاشت کی چار رکعت پڑھنے سے اللہ تعالیٰ دن بھر کے بڑے بڑے کام اس بندے کے بآسانی پورے کرا دیتے ہیں۔ اس کے کاموں کی کفالت فرما لیتے ہیں۔ (احمد)
سنت- ۴:جو شخص چاشت کی نماز پڑھنے کے لئے اپنے گھر سے باوضو ہو کر چلے تو اس کو عمرے کا ثواب ملتا ہے (ابودائود)
سنت- ۵:جو شخص چاشت کے وقت آٹھ رکعت نفل پڑھے تو اس کو قانتین (عابدین) میں سے لِکھ دیا جاتا ہے۔ اگر بارہ رکعت نفل پڑھے تو جنت میں ایک مکان بنا دیا جاتا ہے (احمد) چاشت کے وقت کے نوافل سے فارغ ہو کر پھر اپنے حلال روزی کے حصول میں لگ جائیے ۔

صلوٰۃ ظہر

نوٹ: فجر کے وقت تو تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد سے منع کر دیا گیا تھا لیکن ظہر کے وقت دونوں کا پڑھنا مستحب ہے۔
سنت-۱ :کامل طریقہ سے وضو کرنے کے بعد دو رکعت نفل اس طرح پڑھئے کہ جان کر خیالات کو نہ لائیں اس طرح پڑھنے سے اس کے تمام صغیرہ گناہوں کی مغفرت ہو جاتی ہے (ترمذی)
وضو کے بعد ان دو نفلوں کو تحیۃ الوضو کہتے ہیں علاوہ اوقات مکروہہ کے جب بھی وضو کریں یہ دورکعت نفل پڑھ لیا کریں اس طرح مسجد کے داخلے کے شکرانے کی دو رکعت نفل پڑھا کرتے ہیں ان کو نماز تحیۃ المسجد کہتے ہیں وہ بھی مستحب ہیں (ترمذی)
نوٹ:۔ نماز کے لئے وضو کرنے‘ گھر سے چلنے ‘ راستے کی اور مسجد میں داخل ہونے‘ مسجد میں بیٹھنے‘ صف باندھنے اور جماعت کی تمام سنتوں کا خیال رکھیں جو فجر کے وقت میں بیان کی گئی ہیں۔
سنت- ۲:ظہر کے فرضوں سے پہلے چار رکعت اور فرضوں کے بعد دو رکعت سنتیں ہیں۔
سنت- ۳:جماعت کھڑی ہو گئی ہو تو دوڑ کر نہ چلیں کہ سانس پھول جائے بلکہ سبک رفتار وقار کیساتھ آئیے (ترمذی)
سنت- ۴:امام کے پیچھے وہ لوگ کھڑے ہوں جو نماز کے مسائل سے زیادہ واقف ہوں۔
سنت- ۵:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرش پر چٹائی پر اور زمین پر نماز پڑھنا ثابت ہے (ترمذی)
زمین پر نماز پڑھنا چٹائی سے افضل ہے اور چٹائی پر کپڑے کے مصلے سے افضل ہے (شرح نقایہ) ظہر کی نماز کے بعد اپنی مصروفیات میں مشغول ہو جائیے اور عصر کی نماز کا خاص طورسے خیال رکھیے۔ قرآن شریف میں اس کا خصوصی حکم آیا ہے کہ عصر کی نماز باجماعت ادا ہونی چاہئے جب آپ عصر کی نماز کی تیاری کریں تو گزری ہوئی سنتوں کو ادا کرتے ہوئے چلیں۔

صلوٰۃ عصر

سنت-۱ :عصر کے فرضوں سے پہلے چار رکعت پڑھنا سنت ہیں (ترمذی)
سنت- ۲:جب جماعت کھڑی ہو نے لگے تو صفیں سیدھی رکھنے کا خاص اہتمام رکھیں دوسرا آدمی یا پیش امام آگے پیچھے ہونے کو کہیں تو تعمیل کریں اور ہر نماز کو یہ سمجھ کر ادا کریں کہ شاید یہ میری آخری نماز ہو۔
سنت- ۳:فجر کی نماز کی طرح عصر کی نماز پڑھنے کے بعد تھوڑی دیر ذکر الٰہی کرتا رہے اس وقت دن و رات کے مقررہ فرشتوں کی ڈیوٹی بدلا کرتی ہے ‘ اکثر ۳۳ بار سبحان اللہ ۳۳ بار الحمد للہ اور ۳۴ بار اللہ اکبر پڑھا کرتے ہیں۔ پھر دعا مانگیں۔
سنت- ۴: عصر کی نماز کے بعد سے مغرب کی نماز تک مسجد میں رہ کر جو شخص ذکر الٰہی کرتا ہے اس کو حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے چار غلاموں کے آزاد کرنے کا سا ثواب ہوتا ہے (الترغیب) کاروبار میں بھی مشغول ہوجائے تو وقت بوقت ذکر کرتا رہے اور جھوٹ ‘ جھوٹی قسم اور دیگر گناہوں سے پرہیز کرے‘ ویسے تو ان باتوں کا تمام عمر میں ہی خیال رکھنا اور گناہوں سے بچنا ضروری ہے گناہ ہو جائے تو فوراً توبہ کر لینا چاہئے۔ برے ساتھی سے تنہائی اور یاد الٰہی بہتر ہے۔
سنت- ۵:جب سورج غروب ہونے لگے تو چھوٹے بچوں کو گھر سے باہر نہ نکالیں اگر باہر ہوں تو ان کو گھر بلا لیں اس وقت شیطانی لشکر پھیلتا ہے اب آپ مغرب کی نماز پڑھیں گے جملہ سنن کا خیال رکھیں اکثر سنتیں ہر نماز کے وقت سامنے آتی ہیں ایک دفعہ بیان کر دی ہیں آپ پانچوں وقت خیال رکھا کریں۔

صلوٰۃ مغرب

سنت-۱ : مغرب کی اذان کے بعد فرضوں سے پہلے سنت نہیں ہیں۔ البتہ اذان کے وقت مزید یہ دعا کرنا منقول ہے۔ اَللّٰھُمَّ ھٰذَا اِقْبَالُ لَیْلِکَ اَدْبَارُنَھَارِکَ وَاَصْوَاتُ دُعَاتِکَ فَاغْفِرْلِی (مشکوٰۃ)
سنت- ۲:مغرب کے فرضوں کے بعد دو رکعت پڑھنا سنت ہیں (ترمذی)
سنت- ۳:ان دو سنتوں کے بعد چھ رکعت نفل پڑھے تو اس کو بارہ سال کی عبادت کا ثواب ملتا ہے اس کو صلوۃ الاوابین کہتے ہیں۔
سنت- ۴:عشاء کی نماز پڑھنے سے قبل نہ سوئیں (مشکوٰۃ) مبادا عشاء کی نماز جماعت سے فوت ہو جائے بچوں کو دین کی باتیں بتانے کا یہ اچھا وقت ہے ‘ اب آپ عشاء کی نماز کی تیاری کریں۔

صلوٰۃ عشاء

سنت-۱ :عشاء کے فرضوں سے پہلے چار رکعت سنت ہیں (مشکوٰۃ)
سنت- ۲:عشاء کے فرضوں کے بعد دو رکعت سنت ہیں (مشکوٰۃ)
سنت- ۳:عشاء کی ان دو سنتوں کے بعد بجائے دو رکعت نفل پڑھنے کے چار رکعت نفل پڑھئے تو شب قدر کے برابر ثواب ملتا ہے (الترغیب) اور جس کی تہجد کے وقت آنکھ نہ کھلی ہو تو یہ چار رکعت تہجد کی نیت سے پڑھ لیا کریں تو تہجد میں شمار ہو جاتی ہیں اگر پچھلی رات کو آنکھ کھل جائے تو اس وقت بھی تہجد کی نماز پڑھ لیں ورنہ یہ چار رکعت بھی کافی ہو جاویں گی۔
سنت- ۴:وتروں کے بعد جو دو رکعت نفل پڑھتے ہیں ان نفلوں میں پہلی رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد اِذَازُلْزِلَتِ الْاَرْضُ اور دوسری رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ قُلْ یَاَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ پڑھئے تو یہ دو رکعت قائم مقام تہجد کے ہو جاتی ہیں (الترغیب)
فائدہ: ہو سکے تو دونوں جگہ یعنی وتروں سے پہلے چار رکعت اور وتروں کے بعد دو رکعت نفل میں تہجد کی نیت کر لیا کریں تو انشاء اللہ تعالیٰ تہجد کی فضیلت و ثواب سے محرومی نہ ہوگی۔
سنت- ۵:عشاء کی نماز کے بعد (بلاضرورت) دنیوی باتیں کرنا منع (یعنی مکروہ تنزیہی) ہیں ۔ (مشکوٰۃ)
سنت- ۶:اندھیری رات ہو روشنی کا انتظام نہ ہو تب بھی مسجد میں جا کر نماز عشاء ادا کرنا موجب بشارت ہے (ابن ماجہ)
سنت- ۷:ہر فرض نماز کو جماعت کے ساتھ تکبیر اولیٰ کے ساتھ ادا کرنا (الترغیب)
سنت- ۸:جو شخص چالیس رات عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ تکبیر اولیٰ سے ادا کرے تو اس کے لئے دوزخ سے برأت (بری ہونا) لکھ دیا جاتا (ابن ماجہ)
سنت- ۹:وتروں کی پہلی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سَبِّحِ اسْمِ رَبِّکَ الْاَعْلٰی دوسری رکعت میں قُلْ یَاَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ تیسری رکعت میں قُلْ ھُوَاللّٰہُ اَحَدٌ پڑھنا (ابودائود) کبھی کبھی چھوڑ دیا کریں)
سنت- ۱۰:وتر کی نماز سے فارغ ہو کر تین مرتبہ آواز کے ساتھ سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ پڑھنا تیسری مرتبہ ذرا کھینچ کر پڑھنا۔ (مشکوٰۃ)

سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

مختلف سنتیں

مختلف سنتیں سنت-۱ :بیمار کی دوا دارو کرنا (ترمذی)سنت- ۲:مضرات سے پرہیز کرنا (ترمذی)سنت- ۳:بیمار کو کھانے پینے پر زیادہ زبردستی مت کرو (مشکوٰۃ)سنت- ۴:خلاف شرع تعویذ‘ گنڈے‘ ٹونے ٹوٹکے مت کرو (مشکوٰۃ) بچہ پیدا ہونے کے وقت سنت-۱: جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان...

read more

حقوق العباد کے متعلق سنتیں

حقوق العباد کے متعلق ہدایات اور سنتیں اولاد کے حقوق حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ: ٭ مسلمانو! خدا چاہتا ہے کہ تم اپنی اولاد کے ساتھ برتائو کرنے میں انصاف کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔۔۔۔ ٭ جو مسلمان اپنی لڑکی کی عمدہ تربیت کرے اور اس کو عمدہ تعلیم دے اور...

read more

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں آپ خوشبو کی چیز اور خوشبو کو بہت پسند فرماتے تھے اور کثرت سے اس کا استعمال فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیتے تھے۔۔۔۔ (نشرالطیب)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخر شب میں بھی خوشبو لگایا کرتے تھے۔۔۔۔ سونے سے بیدار ہوتے تو قضائے حاجت سے...

read more