نماز پڑھ کر توبہ کرنے کا فائدہ
ارشاد فرمایا کہ جب توبہ کرو تو اس قاعدہ سے کرو جو حدیث پاک میں آیا ہے کہ پہلے دو رکعت نماز توبہ کی نیت سے پڑھو ، اس کے بعد توبہ کرو ۔ اس میں یہ مصلحت تو ظاہر ہی ہے کہ ان الحسنات یذھبن السیئات یعنی نیکیاں گناہوں کو زائل کردیتی ہیں ۔ دوسرا فائدہ ظاہر ہے کہ نماز کے بعد توبہ کرنے میں دل حاضر ہوگا اور توبہ قبول ہونے کے لئے حضورِ قلب نہایت ضروری ہے کیونکہ حدیث شریف میں ہے کہ اللہ تعالیٰ غافل دل سے دعا قبول نہیں فرماتے ۔ تیسرا فائدہ عقلی یہ ہے کہ اس طرح توبہ کرنے سے نفس گناہوں سے گھبرا جائے گا کیونکہ نفس کو نماز بہت دشوار ہے ، روزہ اتنا دشوار نہیں تو جب گناہ کے بعد دو رکعت پڑھنا اپنے ذمہ لازم کرلو گے تو نفس گناہوں سے گھبرا جائے گا کہ یہ کہاں کی علّت سر لگی بلکہ شیطان بھی گناہ کرانا چھوڑ دے گا کیونکہ وہ دیکھے گا کہ گناہ معاف ہوجائے گا اور یہ بیس رکعتیں پڑھے گا (یعنی) گناہ تو توبہ سے معاف ہوجائے گا اور یہ بیس رکعتیں اس کے پاس نفع میں رہیں گی ، اس لئے وہ گناہ کرانا ہی چھوڑ دے گا کیونکہ وہ نقصان کے لئے گناہ کراتا ہے ۔ جب گناہ میں بھی نفع ہونے لگا تو وہ ایسا بے وقوف نہیں کہ وہ آپ کو نفع کرائے، وہ گناہوں کا خطرہ(وسوسہ) ڈالنا ہی چھوڑ دے گا تاکہ تم اتنی رکعتیں نہ پڑھ سکو، لیجئے میں نے ایسی بات بتلائی ہے جس میں نہ مجاہدہ ہے نہ کچھ مشقت ، ایسا نسخہ ہے جس کو سب استعمال کرسکتے ہیں۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۱۲۸)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

