نماز میں دنیاوی فائدہ
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ روزہ سے زیادہ نماز میں شریعت کا اہتمام ہے ۔ یہ روزانہ پانچ مرتبہ فرض ہے اور روزہ تو مرض اور سفر وغیرہ کی وجہ سے قضا کرنا بھی جائز ہے لیکن نماز جب تک ہوش میں رہیں اس وقت تک معاف نہیں ، اگر کھڑے ہو کر نہ پڑھ سکو تو بیٹھ کر پڑھنا فرض ہے ، بیٹھنے کی بھی طاقت نہ ہو تو لیٹ کر اشارہ سے نماز پڑھنا ضروری ہے مگر مسلمانوں کو اس کا بہت ہی کم اہتما م ہے ۔ رمضان میں بعض لوگ روزہ تو رکھ بھی لیتے ہیں مگر نماز کا پھر بھی اہتمام نہیں کرتے ، چنانچہ بعض لوگ صرف عید ہی کے نمازی ہوتے ہیں ، عید کے دن لوگوں کو کپڑے دکھانے کے واسطے چلے جاتے ہیں حالانکہ اگر غور کیا جائے تو نماز میں ثواب کے علاوہ دنیوی فائدہ بھی ہے ۔ نمازی کی طبیعت صاف رہتی ہے اور بے نمازی کی طبیعت میلی میلی رہتی ہے ۔ نمازی کی صورت پر نشاط اور رونق ہوتی ہے، بے نمازی کے چہرہ پر وحشت برستی ہے اس لیے اگر ثواب کی رغبت زیادہ نہ ہو تو نشاط اور فرحت ہی کے لیے نمازپڑھ لینا چاہیے۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۵۰)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

