نماز دافع فکر ورنج ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ حدیث میں آتا ہے کہ جب حضور ﷺ کو کوئی بڑا فکر پیش آتا تو آپ جلدی سے نماز میں مشغول ہو جاتے ۔ کیوں ؟ اسی لئے نا کہ حق تعالیٰ سے باتیں کر کے دل بہلا ئیں اور تسلی و سکون حاصل کریں۔ واقعی تجربہ و مشاہدہ ہے کہ رنج و فکر کے وقت نماز میں مشغول ہو جانے سے رنج بہت کم ہو جاتا ہے اور اگر موانع قرب کم ہوں تو بالکل رنج کا ازالہ ہو جاتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

