نفلی عبادات اور ترکِ گناہ (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ نفلی عبادات اپنی ذات میں بہت اچھی چیز ہیں ، اللہ تعالیٰ کے تقرب کا ذریعہ ہیں اور ان سے انسان کے اندر ایک قسم کی طاقت بھی پیدا ہوتی ہے جو گناہوں سے بچنے میں مدد دیتی ہے لیکن اگر کوئی شخص ساری زندگی ایک بھی نفلی عبادت نہ کرے اور گناہ سے مکمل بچا رہے تو وہ کامیاب ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے جنت کا حقدار ہے۔ اس سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ تم نے تہجد اور اشراق کیوں نہیں پڑھے؟ چاشت اور اوابین کیوں نہیں پڑھیں؟ اعتکاف کیوں نہیں کیا؟
دوسری طرف کوئی شخص خوب نفلیں پڑھے، تہجد اور اشراق کی پابندی کرے ، چاشت اور اوابین قضا نہ ہوتی ہو ، عمرے اور اعتکاف بھی کرتا ہے لیکن آنکھ کنٹرول میں نہیں ہے ، کان اور زبان کنٹرول میں نہیں ہیں تو اللہ تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ میں قانون یہ ہے کہ نفلی عبادات اس پر فرض نہیں تھیں لیکن یہ فرض تھا کہ گناہوں سے بچا جائے ۔ تم نے ضروری کام تو کیا نہیں اور نفلی کاموں میں بڑھ چڑھ کر لگا رہا، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ برائیوں کا پلڑا بھاری ہوگا اور نفلی عبادات کا وزن ہلکا ہوگا۔
۔(خطباتِ رمضان، صفحہ ۱۵۱)۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

