نعم المال الصالح
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ اگر مالِ دنیا بھی دین کے لیے ہو تو سبحان اللہ ! ایسا مال دنیا نہیں بلکہ وہ سب دین ہے۔ مال کی مثال پانی کی سی ہے اور قلب کی مثال کشتی کی سی ہے ۔ اگر پانی کشتی کے اندر آگیا تو اس کو غرق کر دیتا ہے اور اگر باہر رہے تو اس کے لیے امداد کا سبب بن جاتا ہے ۔ اسی طرح مال اگر قلب کے اندر ہو یعنی اس کی محبت قلب میں متمکن ہوجائے تو وہ باعث ِ ہلاکت ہے اور اگر باہر رہے تو کچھ مضر نہیں۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۶۱)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

