نظر کی حفاظت سے متعلق ایک بزرگ کا مقولہ
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ایک بزرگ کا قول ہے کہ شیطان نے حق تعالیٰ کے سامنے انسان کو بہکانے کے لیے اپنی آمد و رفت کرنے کی چار جہتیں (سمتیں ) بیان کی ہیں *”لاتيـنهـم مـن بين ايديهم ومن خلفهم وعن ايمانهم وعن شمائلهم“* کہ میں آدمیوں کے پاس بہکانے کے واسطے چار طرف سے جاؤں گا ، سامنے سے اور پیچھے سے اور دائیں سے اور بائیں سے۔ دو جہتیں اس نے بیان نہیں کیں، ایک اوپر کی جانب اور ایک نیچے کی جانب۔ اس سے معلوم ہوا کہ ان دو طرفوں سے شیطان کو قابو انسان پر نہیں چل سکتا تو نگاہ یا تو بالکل آسمان کی طرف رکھے یا زمین کی طرف۔ اس صورت میں شیطان سے بچ سکتا ہے مگر آسمان کی طرف آنکھیں لگائے رکھنا عادةً موجبِ کلفت ہے اس لیے یہی صورت متعین ہے کہ نگاہ نیچی رکھنے سے نظربد کا گناہ صادر نہیں ہوسکتا کیونکہ خود بخود کوئی کسی کی آنکھوں میں تھوڑا ہی گھستا ہے اور باقی تمام جہات میں نظربد کا اندیشہ لگا ہوا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

