نزاعی مسائل میں محتاط راستہ

نزاعی مسائل میں محتاط راستہ

فرمایا کہ بعض لوگ کہا کرتے ہیں کہ صاحب فلاں مسئلہ کے متعلق علماء میں اختلاف ہے ایک کہتا ہے کہ یہ کام بدعت ہے اگر کیا گیا تو عذاب ہوگا دوسرا کہتا ہے کہ نہیں بدعت حسنہ ہے تو اس کے کرنے میں ثواب ہے تو ایسے موقع پر ہم کیا کریں اور کس کا اتباع کریں بڑی پریشانی کی بات ہے اس کے متعلق حضرت والا نے فرمایا کہ پریشانی کی کیا بات ہے ان لوگوں کو چاہیے کہ اس کی تحقیق کریں کہ حق کس جانب ہے پس جو عالم اس مسئلہ میں حق پر ہو بس اس مسئلہ میں اس کے قول پر عمل کریں اور اگر اپنے اندر اتنی لیاقت نہ دیکھیں کہ یہ معلوم کرسکیں کہ کون عالم حق پر ہے ۔
یا ان کو اتنی تحقیق نہیں کہ حق کی تحقیق کرسکیں تو پھر ان لوگوں کو یہ چاہیے کہ احتیاط پر عمل کریں اور وہ احتیاط یہ ہے کہ عقیدہ تو یہ رکھیں کہ اللہ اعلم یعنی اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتے ہیں کہ کونسی بات حق ہے اور عمل یہ رکھیں کہ اس کام کو جس کے جائز و ناجائز ہونے میں اختلاف ہو ترک کردیں کیونکہ اس کے ترک کر دینے میں زیادہ سے زیادہ یہ ہوگا کہ اس فعل کا ثواب نہ ملے گا خیر اور بہت سی باتوں سے ثواب حاصل ہوسکتا ہے لیکن اس کام کو اگر کرلیا گیا تو کرنے پر عذاب محتمل ہوگا پس اس احتیاط میں گو ثواب میں کمی ہوجائے مگر عذاب سے تو بچ جائے گا۔ ( الافاضات )

Most Viewed Posts

Latest Posts

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’اجتہاد فی الدین کا دور ختم ہو چکا توہو جائے مگر اس کی تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا‘ تقلید ہر اجتہاد کی دوامی رہے گی خواہ وہ موجودہ ہو یا منقضی شدہ کیونکہ...

read more

طریق عمل

طریق عمل حقیقت یہ ہے کہ لوگ کام نہ کرنے کے لیے اس لچر اور لوچ عذر کو حیلہ بناتے ہیں ورنہ ہمیشہ اطباء میں اختلاف ہوتا ہے وکلاء کی رائے میں اختلاف ہوتا ہے مگر کوئی شخص علاج کرانا نہیں چھوڑتا مقدمہ لڑانے سے نہیں رکتا پھر کیا مصیبت ہے کہ دینی امور میں اختلاف علماء کو حیلہ...

read more

اہل علم کی بے ادبی کا وبال

اہل علم کی بے ادبی کا وبال مذکورہ بالا سطور سے جب یہ بات بخوبی واضح ہوگئی کہ اہل علم کا آپس میں اختلاف امر ناگزیر ہے پھر اہل علم کی شان میں بے ادبی اور گستاخی کرنا کتنی سخت محرومی کی بات ہے حالانکہ اتباع کا منصب یہ تھا کہ علمائے حق میں سے جس سے عقیدت ہو اور اس کا عالم...

read more