.نبی کریم ﷺکی مسکراہٹ اور خوشی (107)
نکاح کے بعد عورت کے مرد پر اور مرد کے عورت پر مخصوص حقوق قائم ہوجاتے ہیں۔ ان حقوق کو ادا کرنا ازروئے شریعت اور ازروئے عدل و انصاف بھی ضروری ہے ۔
میاں بیوی دونوں میں سے کوئی ایک بھی اگر حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرے گا تو ایسا گھر تباہی کی طرف جانے لگے گا۔ کیونکہ یہ حقوق اللہ و رسول کے قائم کردہ ہیں اور جو اللہ و رسول کی نافرمانی کرتے ہیں وہ خسارے میں ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے خاوند اور بیوی دونوں کے لئے اپنے رسول کی زبانی قرآن و حدیث کے ذریعے خاص حقوق مقرر فرمائے ہیں اور دونوں کو تاکید کی ہے کہ اپنے اپنے حقوق مکمل ادا کرو۔ ورنہ وہ دونوں گنہگار ہوں گے۔
کچھ گھرانوں میں ایسی جاہلیت اور ناواقفیت ہوتی ہے کہ وہ لوگ اس خیال میں رہتے ہیں کہ سارے حقوق عورت کے ذمہ ہیں اور مرد کے ذمہ کچھ بھی نہیں ۔ مرد بادشاہ ہے اور مرد حاکم ہے۔ اُسکی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ عورت خادمہ ہوگی اور اُسکو بہرصورت راحت وآرام کا ذریعہ بن کررہنا ہوگا۔
یہ بہت ہی بڑی غلط فہمی اور ناانصافی ہے۔ حالانکہ اسلام کسی پر ظلم نہیں کرتا اور انصاف کی تلقین کرتا ہے۔ تمام احکامات عدل و انصاف پر مبنی ہیں۔ اسلام نے جس جگہ عورت کو وفاداری اور احترامِ خاوند کا درس دیا ہے بالکل ویسے ہی مردوں پر بھی عورتوں کے حقوق قائم کئے ہیں ۔ وہ مرد بہت ظالم اور سفاک ہیں جو اپنی رفیقہ حیات کے ساتھ انسانی سلوک نہیں کرتے۔ اُسکے حقوق ادا نہیں کرتے۔ ایسے لوگ انسانی عدالت میں بھی مجرم ہوتے ہیں اور بارگاہ خداوندی میں بھی مجرم قرار پائیں گے۔
اللہ ورسول کی نظر میں پسندیدہ وہ لوگ ہیں جو خدا اور رسول کی اطاعت کرتے ہوئے اپنی بیوی سے اچھا اور منصفانہ
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

