نئی بات
ارشاد فرمایا کہ کسی نئی بات کو سن کر یا پڑھ کر اسے قبول کرنے سے پہلے اپنے استاد، مربّی،شیخ یا معتبر امام ِ مسجد سے اس کی تحقیق کرنا چاہئے۔ اگر یہ واضح ہوجائے کہ یہ نئی بات غیر مستند اور خود ساختہ’’عالم‘‘ یا اسکالر کی طرف سے پیش کی گئی ہے تو یہ لائقِ اعتناہی نہیں۔ اس کی طرف بالکل توجہ نہ کی جائے ۔ ایسی بات کو دوسروں تک پہنچانا جرم ہے۔
( مؤرخہ ۱۸ جنوری ۲۰۱۹ء،ہفتہ وار مجلس سلوک، بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

