میراث کے مسئلہ میں عام لاپرواہی وبدنیتی

میراث کے مسئلہ میں عام لاپرواہی وبدنیتی

ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ

ارشاد فرمایا کہ فرائض (یعنی میراث کے مسئلہ میں) ہم دیکھتے ہیں کہ لوگوں کی حالت یہ ہے کہ اگر اپنے آپ کو ملتا ہوا حصہ دیکھتے ہیں تب تو فرائض (میراث کا حصہ) نکلواتے ہیں ورنہ نہیں۔ اور بعض لوگ تو شروع ہی میں پوچھ لیتے ہیں کہ ہمارا بھی کچھ حصہ ہے یا نہیں۔ اگر کچھ حصہ ہوا تو مسئلہ نکلواتے ہیں اور اگر نہ ہوا تو چل دیتے ہیں۔ اور بعض لوگ اس امید پر مسئلہ نکلواتے ہیں کہ کچھ ملے گا مگر جب ان کو مسئلہ نکال کر سنایا جاتا ہے اور وہ دیکھتے ہیں کہ ہمارا اس میں کچھ نہیں ہے تو بہت بد دل ہوتے ہیں۔ ایک صاحب میرے پاس میراث کا مسئلہ لائے اور پوچھا کہ میرا کتنا حصہ ہے؟ میں نے بتلا دیا کہ اتنا ہے۔ ان کو وہ بہت کم معلوم ہوا۔ کہنے لگے کہ میرا حصہ کیوں گھٹ گیا؟ میں نے کہا کہ فلاں وارث کی وجہ سے کم ہوگیا اور اگر وہ نہ ہوتا تو تم کو زیادہ ملتا تو کہنے لگے جناب پھر اس کو نہ لکھتے۔ اور اکثر میراث کا مسئلہ وہی پوچھتا ہے جس کے قبضہ میں کچھ نہ ہو اور قبضہ چاہتا ہو اور جو قابض ہوتا ہے وہ کبھی فرائض نہیں نکلواتا کیونکہ جانتا ہے کہ تقسیم کرنی پڑے گی اور میرے قبضہ سے مال و دولت نکل جائے گا۔ غرض لینے کے واسطے میراث کا حصہ نکلواتے ہیں، دینے کے لئے کوئی نہیں نکلواتا الاماشاءاللہ۔ پوری عمر میں ایک شخص آئے جو تمام ریاست پر قابض تھے، انہوں نے حصے نکلوائے تھے تاکہ شرع کے موافق جائیداد تقسیم کریں۔ اور ان کے سوا جو آتا ہے ایسا ہی آتا ہے جو لینا چاہتا ہے اور دینا نہیں چاہتا۔

نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

جس پر تم نے احسان کیا ہے اس کے بھی شر سے بچو

جس پر تم نے احسان کیا ہے اس کے بھی شر سے بچو ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرمایا کہ کثرتِ اختلاط سے باہم دوستی ہوجاتی ہے جس میں بعض دفعہ اپنے راز دوسرے پر ظاہر ہوجاتے ہیں۔ پھر یہ دوست اپنے دوسرے دوستوں پر ان...

read more

دوستی و دشمنی میں اعتدال کا حکم

دوستی و دشمنی میں اعتدال کا حکم ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرمایا کہ اتحاد و اتفاق میں اس کی ضرورت ہے کہ اتنا اختلاط بھی نہ ہو کہ اپنے خاص اسرار (راز کی باتیں) دوسروں سے ظاہر کر دے کیونکہ ممکن ہے کہ کسی وقت...

read more

مخلوق کو دیکھ کر عمل نہ کرنا بھی ریاء ہے

مخلوق کو دیکھ کر عمل نہ کرنا بھی ریاء ہے ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرمایا کہ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ جیسے مخلوق کو دکھانے کے لئے عمل کرنا ریاء ہے، اسی طرح ان کے دیکھنے کی وجہ سے...

read more