میاں بیوی کے لئے چند اہم باتیں (21)۔

میاں بیوی کے لئے چند اہم باتیں (21)۔

جب بھی کوئی آدمی گاڑی پر سوار ہوتا ہے تو اُسکو احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ ایسی چیزیں بتائی جاتی ہیں جو ایکسیڈینٹ سے بچاؤ میں معاون ہوں گی۔
یاد رکھئے کوئی بھی شخص یہ کہہ کر احتیاطی تدابیر سے فرار اختیار نہیں کرسکتا کہ میں اتنی آہستہ رفتار اور ایسے بہترین طریقے سے سواری کا استعمال کروں گا کہ کبھی بھی ایکسیڈینٹ نہ ہوگا۔ تو یہ بات قطعا ناممکن ہوگی۔ ہمیشہ اس بات کا خدشہ موجود رہےگا اور احتیاطی تدابیر کو ملحوظ خاطر رکھنا پڑےگا۔
بالکل اسی طرح میاں بیوی کے رشتہ کی گاڑی بھی ہمیشہ صحیح چلتی رہتی ہے۔مگر اس میں بھی ایکسیڈینٹ اور بھاری نقصان کا خطرہ بہرحال موجود رہتا ہے۔ جیسا کہ آج کل پاکستان میں طلاق کی شرح بہت بڑھتی جارہی ہے۔ تو اسکی کچھ تدابیر اور بچاؤ کے راستے سمجھ لینے چاہئے۔ یہ نہ سوچیں کہ مجھے کبھی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ یہ ایک شیطانی دھوکہ ہے۔ کیونکہ ایسے ہی لاپرواہ لوگ پھر مسائل معلوم نہ ہونے کی وجہ سے ایسا غلط قدم اٹھاتے ہیں کہ پھر پچھتاوے اور پشیمانی کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آتا۔
میاں بیوی میں سے طلاق کا اختیار شریعت نے صرف اور صرف خاوند کو دیا ہے۔ خاوند کو چاہئے کہ اگر مسلسل جھگڑے اور ناقابل ِ حل مسائل کی وجہ سے طلاق کی نوبت تک بات پہنچ جائے اور کوئی بھی حل نظر نہ آرہا ہو تو ایسے وقت کے لئے یہ باتیں یاد رکھیں۔
پہلی بات یہ ہے کہ بیوی کو طلاق کی دھمکی سے ڈرا کر رشتہ بچانے کی کوشش کریں یعنی اُسکو کہہ دیں کہ اگر تم نے اپنی یہ بری روش نہ چھوڑی تو علیحدگی کی مصیبتوں سے دوچار ہونا پڑےگا۔
دوسری بات : اگر پھر بھی بات نہ بن پائے تو طلاق کو معلق کردیں مثلاً بیوی کی کسی خاص نافرمانی کی وجہ سے لڑائی ہوتو لکھ کر دے دیں کہ اگر یہ بری عادت اور ضد نہ چھوڑی تو ایک طلاق واقع ہوجائیگی ۔
تیسری بات : غصہ اور لڑائی کے درمیان کبھی بھی طلاق نہ دیں۔ یہ مرد کی اعلیٰ ہمتی اور اعلیٰ حوصلگی کی علامت ہے کہ وہ جذبات میں بہہ کر منہ سے لغویات بکنے کی بجائے پورے تحمل، تفکر کے بعد فیصلہ کرے۔
چوتھی بات یہ ہے کہ جب کوئی بھی صورت باقی نہ رہے تو ایک طلاق دے کر بیوی کو اچھے طریقے سے رخصت کریں۔ غصہ ، تکبر اور نخوت کی حالت میں جس شخص نے بھی تین طلاقیں ایک ساتھ دیں وہ ہمیشہ پچھتایا۔ نیز ایک طلاق دینا سب سے مستحسن طریقہ ہے کیونکہ مقصود اس سے بھی حاصل ہوجاتا ہے۔
پانچویں اور اہم بات یہ ہے کہ طلاق ہمیشہ غیر شرعی فعل پر ہی دینی چاہئے۔ مثلاً عورت کا کسی غیر مرد سے تعلق ہوجائے، عورت بے دینی اور بے پردگی میں حد سے بڑھ جائے، عورت اپنے خاوند کے جائز مطالبات کی بھی نافرمانی کرنے لگے، ایک دوسرے کے جانی دشمن بن جانے کا خطرہ ہو یا پھر ایسی کوئی شرعی وجوہات ہوں ۔ یاد رکھیں ! ساس سے نہ بننا، عورت کا جائز مطالبہ رکھنا، عورت کا اپنے اوپر ظلم سے بچنے کیلئے آواز اٹھانا یا پھر کسی غیر شرعی حکم کو ماننے سے انکار کردینا ۔ یہ سب اور اس جیسی کئی وجوہات اور صورتیں ایسی ہیں جن میں طلاق قطعاً نہیں دینی چاہئے ۔ بلکہ مرد کو چاہئے کہ وہ اپنی اصلاح کرے اور معاملہ کو سلجھائے ۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more